لاہور(جنرل رپورٹر) طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ خسر ہ ایک وائرل بیماری ہے اور بچو ں کے عام متعدی امراض میں سے ایک ہے ۔اگر یہ بیماری پھیلنا شروع ہو جائے تو اس سے بچوں کی بہت بڑی تعداد متاثر ہو سکتی ہے ۔ اسسٹنٹ پروفیسر آف پیڈیاٹرک میو ہسپتال ڈاکٹر کلیم نے کہا کہ خسرہ کا مرض سے وہ بچے ہوتے ہیں جن کو خسرہ کا ٹیکہ نہیں لگاہوتا ۔خسرہ کا مرض کھانسی یا چھینک کے جراثیم اور متاثرہ بچوں کے لباس یا اس کے ساتھ رہنے سے پھیلتا ہے ۔ابتداء میں بچوں کی آنکھ سے پانی بہتاہے ، آنکھوں میں سرخی ہوتی ہے ، ناک میں خارش، سر میں درد ،کمر میں درد ، کھانسی اور گلے میں درد ہوتا ہے ، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر منیر احمد نے کہا کہ حکومت کی طرف سے خسرہ سے بچاو کی مفت ویکیسن لگائی جاتی ہے اس لیے اپنے بچوں کو خسرہ سے محفوظ کرنے کے دو انجکشن لگوا کر ان میں اس بیماری کے خلاف قوت مدافعت پیدا کریں اور بچوں کی خوراک پوری کریں تا کہ وہ اس بیماری سے محفوظ رہ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگرکسی کویہ مرض لاحق ہو تو اسے فوراً ڈاکٹروں کو چیک کروانا چاہیے اور گھروں میں علاج او ر دیسی ٹوٹکے کرنے سے پرہیز کریں۔