نئی دہلی (نیٹ نیوز) بھارت کے ایک معتبر اور غیرجانبدار خبر رساں ادارے نے مودی کے دورہ امریکہ پر بی جے پی کے جشن کا مزہ کرکرا کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کا دورہ سہ جہتی اہداف کے حوالے سے ناکام رہا ہے اور مودی صدر ٹرمپ سے کچھ حاصل نہیں کر پائے جبکہ مسئلہ کشمیر مزید پیچیدہ ہو گیا ہے ، تجارتی محاذ پر بھی مودی کے حصے میں ناکامیاں ہی آئی ہیں۔ دی پرنٹ نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں بتایا کہ جب وزیراعظم مودی نے صدر ٹرمپ سے کشمیر پر حمایت چاہی تو ٹرمپ نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کیلئے بڑا مسئلہ پاکستان نہیں بلکہ ایران ہے ۔ صدر ٹرمپ مسلسل ثالثی کی بات کرتے رہے اور ثالثی کا تذکرہ بھی بیان بازی سے آگے نہیں بڑھا۔ صدر ٹرمپ نے حمایت کے بجائے نہ صرف کشمیر میں جلد از جلد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا بلکہ پہلی فرصت میں انتخابات کرانے کا بھی کہا۔وزیراعظم مودی امریکہ کیساتھ کوئی منظم اور جامع تجارتی معاہدہ کرنے میں بھی ناکام رہے جبکہ کسی بڑی امریکی کمپنی نے بھی بھارت میں سرمایہ کاری کیلئے حامی نہیں بھری۔رپورٹ میں بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جب وزیراعظم مودی سہ جہتی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے تو پھر جشن کس بات کا منایا جا رہا ہے ۔