پشاور(خبرنگار)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کوئی گھر نماز پڑھے تو ا سکو مکمل ثواب ملے گا،حکومت نے صحیح طرح سے ہینڈل نہیں کیا ،معیشت بری طرح متاثر ہوگئی ہے ، کورونا کے بعد کے حالات کے بارے میں سوچنا ہوگا ، آٹا چینی سے متعلق رپورٹ حکومت نے پبلک نہیں کی بلکہ یہ لیک ہوئی ہے ۔ پشاور پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کورونا کے بعد معیشت کے بارے میں سوچنا ہوگا، حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکی ہے ، فاصلہ رکھنے کے فیصلے پر علماء و مذہبی جماعتوں نے لبیک کہا اور مشاورت کیساتھ مساجد کو آباد کرنے کا فیصلہ کیا ،مسجد کا عملہ اذان د ے اور اس صورتحال میں اگر کوئی گھر میں بھی نماز پڑے تو ا س کو مکمل ثواب ملے گا ، امام مسجد کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کی جائے ، کسی کو مسجد سے منع کرنے کا کام امام مسجد کا نہیں بلکہ انتظامیہ کا ہے ، بینکوں، بازاروں میں لوگ جمع ہوتے ہیں تو مسجد میں جمع ہونے میں کیا قباحت ہے ؟۔انہوں نے کہا کہ نیب کا مقصد سیاست دان و باعزت لوگوں کو چور ثابت کرنا ہے ، آٹا ، چینی سے متعلق رپورٹ حکومت نے پبلک نہیں کی بلکہ وہ لیک ہوئی ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس وبائی صورتحال میں مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کیلئے حکومت کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کیا مگر وزیر اعظم کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے کچھ نہیں ہوا، دوبارہ بھی اجلاس ہوا لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ،وزیر اعظم اپوزیشن کو سننا ہی نہیں چاہتے ۔