لاہور(سٹاف رپورٹر)انٹرنیشنل ختم نبوت کے زیر اہتمام سالانہ ختم نبوتؐ کانفرنس میں قراردیا گیا ہے کہ تمام مسلمانوں اور پاکستان کیلئے قادیانی وائرس کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے ۔گزشتہ روز ایوان اقبال لاہور میں ہونیوالی 13 ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس کی کی صدارت مولانا محمد الیاس چنیوٹی امیر انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان نے کی۔مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج ، مرکزی نائب امیر مولاناعمر عبد الحفیظ مکی،علامہ ابتسام الٰہی ظہیر،مولانا سید کفیل شاہ بخاری،مولانا فدا الرحمٰن درخواستی،مولانا عبداﷲ شاہ مظہر،مولانا قاری رفیق وجھوی،خالد لطیف چیمہ،نومسلم مبلغ بھائی شمس الدین ،مولانا کلیم اﷲ جمیل،مولانا پیر شکیل اختر،مولانا افتخار اﷲ شاکر،مولاناشفیق الرحمٰن وجھوی اور دیگرمقررین نے مزید کہا کہ تحفظ عقیدہ ختم نبوتؐ کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنا ہرمسلمان کیلئے سعادت ہے ۔ حج فارم سے ختم نبوت کا حلف نامہ نکالنا ایک سازش ہے ، ہر مرتبہ غلطی اور سازش ختم نبوت کے مسئلے پر ہی کیوں ہوتی ہے ۔غلطی کا اعتراف کافی نہیں اس سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ امریکہ ،بھارت اور اسرائیل نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور عقیدہ ختم نبوت کو اپنا ہدف بنا رکھا ہے جو کہ لمحہ فکریہ اور خطرناک سازش ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائیگا ۔قادیانیوں کا اسرائیل میں اپنا عالمی ہیڈکواٹرز بنانا اور اسرائیلی فوج میں سینکڑوں قادیانیوں کی بھرتی انتہائی خطرناک اور اسلام پاکستان دشمنی ہے ۔طالبان اور امریکہ کے مابین امن معاہدہ جہاں اسلام کا وقار بلند ہوا وہیں اس سے پاکستان سمیت پوری دنیا میں امن بھی قائم ہوگا۔ ہم سب قانون کی پاسداری چاہتے ہیں اور اسی سے ہی امن قائم ہوگا کیونکہ قادیانی آئینی طور پر غیر مسلم ہیں ۔کانفرنس میں منظور کی گئی قرار دادوں میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ حج فارم میں ختم نبوت کے حلف نامہ کا اخراج کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے ۔کرتارپور راہداری کا اقلیتوں کے نام پر ڈھونگ رچاکر قادیانیوں کو سہولیات دی جارہی ہیں لہٰذا اسے بند کیا جائے ۔ اسلام آباد میں لال مسجد والوں سے مذاکرات کرکے مسئلہ کا پر امن حل نکالا جائے ۔ملک میں قادیانیوں کی بڑھتی سرگرمیوں کا سدّباب کیا جائے ۔