لاہور(جوادآراعوان) مسلم لیگ(ن) کی نیب زدہ اعلیٰ قیادت ایک دفعہ پھر سے بیک ڈور چینلز کے ذریعے این آراو حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہو گئی،پارٹی کے سیاسی مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کا شکار 40کے قریب ارکان اسمبلی مرکز اور پنجاب میں فارورڈ بلاک بنانے کے لئے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ مرکز اور پنجاب کے اعلیٰ سیاسی حلقوں نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ مسلم لیگ(ن)کی نیب زدہ اعلیٰ قیادت ایک دفعہ پھر سے بیک ڈور چینلز کے ذریعے این آراو حاصل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے ،اس سلسلے میں حکومتی جماعت کے بڑوں سے براہ راست رابطے بھی کئے جا رہے ہیں جن میں کچھ رابطے لندن میں کئے جانے کی اطلاعات ہیں،ن لیگ حکومتی جماعت کے ٹاپ لیول پر مڈل مین کے ذریعے رابطوں میں بھی مصروف ہے ،انکے مطابق ن لیگ کسی ایسے فارمولے کی خواہش رکھتی ہے جسکے تحت وہ نیب کو کچھ دے بھی دیں اور پلی بارگین بھی کر لیں ،لیکن یہ فارمولا پبلک نہ کیا جائے ،جسکے بعد انکی اعلیٰ قیادت کو ملک سے باہر جانے کی اجازت مل جائے ،انکا بتانا تھا کہ ان حالات کا مسلم لیگ (ن)کے باخبر ایم این ایز اور ایم پی ایز کو علم ہے اور وہ پارٹی کے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں اور 40 کے قریب ممبران قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی نے مرکز اور پنجاب میں فارورڈ بلاک بنانے پر غور کرنے کے لئے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں، انکا کہنا تھا کہ ن لیگ کے ممبران اسمبلی کی بڑی تعداد کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے اور ممبران ملتان،بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں،شمالی پنجاب میں ضلع بھکر،میانوالی، چنیوٹ ،اٹک اور راولپنڈی کے ممبران بھی فارورڈ بلاک میں شامل ہیں،جبکہ وسطی پنجاب میں ساہیوال ڈویژن سے تعلق رکھنے والے کچھ ن لیگی ممبران بھی فارورڈ بلاک بنانے کی سوچ کا حصہ ہیں۔