لاہور ، اسلام آباد،راولپنڈی ( نمائندہ خصوصی سے ،کامرس رپورٹر،خبر نگار خصوصی،وقائع نگار خصو صی ،اپنے رپورٹر سے ،اپنے خبر نگارسے ، نامہ نگار،لیڈی رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے بجٹ پیش کردیا جسے سیاستدانوں نے مسترد ،صنعتکاروں نے متوازن اور اساتذہ نے ناقابل قبول قراردے دیا۔ بجٹ پر ردِعمل کااظہار کرتے ہوئے ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن ملکی مفاد کا تحفظ کرے گی، بجٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد قومی اسمبلی میں تقریر کروں گا ۔ بجٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلم لیگ( ن) کی اکنامک ایڈوائزری کونسل کا اجلاس بھی کیا ہے ۔ پیپلز پارٹی نے وفاقی بجٹ ظالمانہ قرار دیکر مسترد کر دیا۔سیکرٹری جنرل سید نیر حسین نے کہا ہے کہ نیازی حکومت نے "بے نیازی" سے قوم پر ٹیکسیوں کی بھر مار کی گئی ہے تمام ضروریاتِ زندگی مہنگی" ترین " کر دی گئی ہیں۔ بجٹ میں ٹیکسوں کا" سونامی "لایا گیا ہے ۔ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافہ سنگین مذاق ہے ۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ دراصل آئی ایم ایف کا ڈکٹییٹڈ بجٹ ہے ۔بجٹ میں روزگار نہ کاروبار اور نہ تجارت ، ملکی معیشت تباہ ہو گئی۔ انہوں نے کہاٹیکس چوروں کے بجٹ میں جائیداد اور گاڑیاں خریدنے کے کئے کھلی چھٹی دے دی ہے ۔پچاس لاکھ گھروں کے لئے ایک روپے نہیں مختص کیا گیا۔وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ 700 ارب روپے کے مزید ٹیکسز لگائے گئے ہیں جس کے نتیجہ میں مہنگائی ہوگی اور عام آدمی پر بوجھ بڑھے گا،یہ پاکستان کا بجٹ نہیں ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ بجٹ کی تیاری میں حکومت ، کابینہ ، پارلیمنٹ کا کوئی کردار نہیں ۔ عوام دشمن بجٹ عوام کا دم نکال دے گا ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہاکہ بجٹ میں ایک بار پھر غریب عوام کو نشانہ بنایا گیا ۔ ٹیکسوں پر زیادہ انحصار کی پالیسی کے ذریعے متوسط طبقے اور غریب عوام پر تاریخ کا سب سے زیادہ بوجھ لاد دیا گیا۔ لاہور چیمبر کے صدر الماس حیدر، سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے وفاقی بجٹ تقریر کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ یہ میزانیہ مشکل معاشی حالات کی نشاندہی کرتا ہے لیکن موجودہ حالات میں اسے متوازن کہا جاسکتا ہے ، ، حکومت کو آئندہ سال کے لیے مقررہ معاشی اہداف حاصل کرنے کے لیے غیرمعمولی کوششیں کرنا ہونگی۔ راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر ملک شاہد سلیم نے مالی بجٹ پر فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نئے بجٹ سے معیشت کو دستاویزی شکل دینے میں مدد ملے گی۔ ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ کو آن لائن اور چوبیس گھنٹے میں اپڈیٹ کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے ، ٹیکس دہندگان کے لیے سہولت ہو گی۔ رئیل سٹیٹ پر نان فائلرز پر جائیداد خریداری پر پابندی کا خاتمہ خوش آئند ہے ۔ روز نامہ 92نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف اکانومسٹ پرویز طاہر نے بتایا کہ اتنا ٹیکس اکٹھا کرنے کے دعوے کر دئیے ہیں جتنا پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا۔ٹیکسز تو لگا دئیے ہیں لیکن یہ نہیں بتایا کہ ٹیکسز اکٹھے کیسے ہوں گے ۔سابق ممبر فیڈرل بورڈ آف ریونیو شاہد حسین نے کہا کہ بجٹ تجاویز سے لگتا ہے کہ حکومت نے معیشت کی ترقی کے حوالے سے کام نہیں کیا صرف ٹیکسز پر زور دیا ہے ۔صنعتکار خواجہ خاور رشید نے کہا کہ سب سے اچھا فیصلہ منی لانڈرنگ کے خاتمے کے حوالے سے کیا گیا ہے ۔اگر مہنگائی بڑھانی ہے تو روز گار بھی تو پید ا کیا جائے ۔ صنعتکارمنظور الحق ملک نے کہا کہ معیشت کو دستاویزی ضرور کریں لیکن حقائق کو نظر انداز نہ کریں۔پراپرٹی ریٹلر ایسوسی ایشن کے صدر طاہر مسعود اور سیکرٹری میاں نعیم نے کہا ہے کہ حکومت نے پراپرٹی کے کاروبار پر ایک بار پھر ڈاکہ ڈال دیا۔ اب نئی پالیسی سے مزید تباہ ہو جائے گا۔ آل پاکستان تا جر اتحاد کے مر کزی صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس کی شرح میں اضافہ پہلے سے موجود ٹیکس گزاروں کو مزید نچوڑنے اور دیوار سے لگانے کے مترادف ہے ۔ تاجر برادری حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بجٹ میں تجویز کردہ ٹیکسز کو کم کرے اور عوام کو ریلیف فرا ہم کرے ۔ پنجاب پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر حافظ عبدا لخالق ندیم ودیگر اور پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب کے مرکزی ر ہنماؤں نے بجٹ کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے تنخواہوں میں 5سے 10فیصد اضافہ کو یکسر مسترد کر تے ہوئے نظر ثانی کامطالبہ کیاہے ۔