لاہور(احتشام الحق) کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں معطل ہیں مگر اب مختلف اطراف سے کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کرنے کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں، یہ تجویزبھی سامنے آرہی ہے کہ تماشائیوں کے بغیر سٹیڈیم کھول دئیے جائیں مگر دنیا میں کورونا کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی وجہ سے بعض لوگ کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنے کے خلاف بھی ہیں۔ تین ہفتے قبل کرونا کے کیس دنیا بھر مین سامنے آئے اور ہلاکتیں شروع ہو ئیں تو ایک ایک کرکے تمام ممالک نے لاک ڈاؤن کئے اور کھیلوں کی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی پی ایس ایل کے چند میچ خالی سٹیڈیم میں کرانے کے بعد آخر کار نامکمل چھوڑتے ہوئے ملتوی کر دیا گیا اورڈومیسٹک کرکٹ کی دیگر سرگرمیاں بی معطل کر دی گئیں مگر اب یورپ سمیت دیگر ممالک میں روزانہ ہزاروں افراد کورونا کا شکار ہو کر اس دنیا سے رخصت ہو رہے ہیں اور ہر طرف افسردگی چھائی ہو ئی ہے ۔ اس ماحول میں اب کھیلوں کی سرگرمیاں صرف دولت کمانے کے لئے بحال کرنا مادیت کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔ ایک طرف انگلش کرکٹ سیزن، یورو کپ، باسکٹ بال لیگز منسوخ کرنے کی اطلاعات آ رہی ہیں اور آئی او سی نے ٹوکیو اولمپکس ایک سال کے لئے ملتوی کر دئیے ہیں۔ ان حالات میں بھارت میں آئی پی ایل مختصر کر کے شائقین کے بغیر شروع کرنے کی تجاویز آ رہی ہیں اور بھارتی حکام پر مختصر آئی پی ایل کے انعقاد کیلئے دباؤ بڑھنے لگا ہے تاہم دوسری جانب اس کے مخالفین کا کہنا ہے کہ کھیل شائقین کی تسکین کے لئے ہوتے ہیں مگر جب ہزاروں افراد کی جا نیں جا رہی ہوں تو اس وقت کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنا ناقابل فہم ہے ۔ کیونکہ جب کورونا کی تباہ کاریاں کم تھیں تو اس وقت سرگرمیاں معطل کی گئی تھیں اب تباہ کاریاں بڑھنے کے بعد ان کی بحالی درست قدم نہیں ہو گا لہذا سب کو حالات کی بہتری کے لئے انتظار کرنا ہو گا۔