اسلام آباد(اظہر جتوئی) سکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان میں مبینہ ریکارڈ ٹمپرنگ کرتے ہوئے چینی شہری کے شیئر زمیں تبدیلی کر کے اسے کروڑوں روپے سے محروم کر دیا گیاہے ۔ دستاویزات کے مطابق Nasys International۔co(Pvt)Ltd ایس ای سی پی میں22مئی 2014ئمیں رجسٹرڈ ہوئی۔ انرجی ، آئل اینڈ گیس اورٹیلی کام کے شعبہ میں سروسز دینے والی کمپنی کے 3 ڈائریکٹرز تھے جن میں دو افراد پاکستانی ملک نوید اصغر اعوان اور ریحان ملک اعظم جبکہ تیسر ا چینی شہری ڈونلڈ تھا۔ کمپنی میں ملک نوید اصغر اعوان اور ڈونلڈ کے مشترکہ45،45فیصد جبکہ ریحان ملک اعظم کے 10فیصد شیئر تھے ۔ ذرائع کے مطابق اختلافات کی وجہ سے کمپنی کے پاکستانی ڈائریکٹر نے ایس ای سی پی حکام سے ساز باز کر کے نومبر 2016ئمیں ریکارڈ میں مبینہ طور پر ٹمپرنگ کر کے غیر ملکی ڈائریکٹر کو کروڑوں روپے سے محروم کر دیا ۔ دستاویزات کے مطابق Nasys International۔co(Pvt)Ltd کو nashpaمنصوبہ سے 11ملین ڈالر کی ادائیگی ہوئی جو کہ کمپنی کے تینوں ڈائریکٹرز میں شیئرکے مطابق تقسیم ہونا تھی لیکن شیئر زکی تبدیلی کی وجہ سے تمام پیسے دیگر ڈائریکٹرز کے پاس چلے گئے جو انہوں نے 2015ئمیں ایک نئی کمپنی nasya international رجسٹرڈ کرا کر اس میں منتقل کر دیئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ کمپنی کے غیر ملکی ڈائریکٹر سے کچھ نہیں پو چھا گیا اور اس کی مرضی کے بغیر مبینہ طور پراس کے سائن کر کے اس کے شیئر کو 45فیصد سے ایک فیصد کر دیا گیا ۔کمپنی ڈائریکٹر نے ایف آئی اے اور نیب حکام کو خط لکھ کر معاملہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ایف آئی اے نے تحقیقات کی تھی اور ایس ای سی پی حکام سے ریکارڈ بھی قبضہ میں لیا تھا۔۔ذرائع کے مطابق ایس ای سی پی نے اپنے لوگوں کو سزا دینے کی بجائے کمپنی کے پاکستانی ڈائریکڑز کیخلاف عدالت میں فراڈ کا مقدمہ درج کرا دیا۔ دوسری طرف نیب حکام نے موقف اختیار کیا کہ یہ ان کے دائرہ اختیار سے باہر ہے لیکن ایس ای سی پی حکام نے اس معاملہ پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ۔