کراچی (رپورٹ:ایس ایم امین) نیب نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے 80 ارکان پارلیمنٹ کے مقدمات کھولنے اوربے رحم احتساب کی تیاری شروع کردی،وفاقی بجٹ کی منظوری سے قبل اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کو نیب انکوائری کے نوٹسزجاری کیے جائیں گے ،حکومت مخالف تحریک کا حصہ بننے والے اپوزیشن ارکان اورخاندانوں کیخلاف کرپشن کے علاوہ دیگرعام مقدمات بھی ری اوپن کرنیکا فیصلہ کرلیا گیا۔حکومت مخالف تحریک سے پہلے بے رحمانہ احتساب کیلئے مختلف اداروں کے متحرک ہونیکی اطلاعات سے اپوزیشن حلقوں میں ہلچل مچ گئی،نیب نے حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے 80 ارکان پارلیمنٹ کو ریڈارپرلے لیا اوران کیخلاف ملک بھرمیں درج کرپشن کی شکایات کے علاوہ ماضی میں بند کی گئی کرپشن انکوائریوں اورمقدمات کوترجیحی بنیادوں پرکھولنے کی تیاری کرلی گئی جبکہ طاقتورحلقوں اوراہم اداروں نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کیخلاف موجودہ،سابقہ مقدمات اورعوامی شکایات کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اورسینیٹرز کیخلاف کرپشن مقدمات کے علاوہ دیگرمقدمات اورنیب انکوائریاں ری اوپن کرکے بے رحمانہ احتساب کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اورنیب کی جانب سے کرپشن کے مختلف مقدمات اورانکوائریوں میں مطلوب ایسے تمام مسلم لیگی رہنماؤں کو جو موجودہ پارلیمنٹ کا حصہ ہیں وفاقی بجٹ کی منظوری سے قبل نیب کی جانب سے نوٹسز بھجوائے جائیں گے ،نیب،اہم اداروں اور طاقتور حلقوں کی جانب سے مقدمات اورانکوائریاں ری اوپن ہونیکی اطلاعات پرمسلم لیگی حلقوں میں پارلیمنٹ میں لیگیوں کا پریشر گروپ قائم کرنے کی اطلاعات گردش میں ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت مخالف تحریک کا حصہ بننے والے پارلیمنینٹرینزکے کڑے احتساب کیلئے نیب کے علاوہ دیگرادارے بھی متحرک ہوگئے ہیں اورارکان پارلیمنٹ کے علاوہ انکے قریبی عزیزوں اورخاندان کے افراد کیخلاف درج ایسے مقدمات جوسیاسی اثرورسوخ کی بناء پرکسی کارروائی کے بغیربند یا داخل دفترکردیئے گئے تھے انہیں ری اوپن کرنیکا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے ۔