لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک سے قبل مارکیٹ کمیٹیوں کی سکریننگ کر کے غیر فعال ایڈمنسٹریٹرز اور سیکرٹریز کو ہٹا کر ان کی جگہ فعال ذمہ داروں کی تعیناتی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ اس میں شبہ نہیں کہ مارکیٹ کمیٹیاں ہی بسا اوقات قیمتوں میں اضافے کا سبب بنتی رہی ہیں اور دوسری طرف یہ صارفین کے ساتھ ساتھ کسانوں کا بھی درد سر بن رہی ہیں حالانکہ ان کے قیام کا مقصد کسانوں اور صارفین کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں ان کمیٹیوں میں ایڈمنسٹریٹروں اور سیکرٹریوں کی تعیناتی سیاسی بنیادوں پر ہوتی رہی ہے جس کی وجہ سے یہ کمیٹیاں غیر فعال ہو کر رہ گئیں۔ بعض افسروں پر سنگین الزامات بھی عائد ہوئے لیکن انہیں ہٹایا نہیں گیا۔ ان کمیٹیوں کے کچھ افسر آڑھتیوں کے ساتھ ملی بھگت کر کے قیمتیں مقرر کرتے ہیں جس کا خمیازہ صارفین کو بھگتنا پڑتا ہے اور دوسری طرف کسانوں کو ان کے مال کی پوری قیمت نہیں دی جاتی۔ اس صورت حال کا تدارک اسی صورت میں ممکن ہے کہ ان کمیٹیوں میں فعال، اہل اور کسانوں و صارفین کے بہی خواہ افسروں کی تعیناتی کی جائے۔ اس سلسلہ میں نہ صرف انتظامی تبدیلیاں کی جائیں بلکہ ان کمیٹیوں کو فعال اور کسانوں کا .j9m9 بنانے کے سلسلہ میں عملی اقدامات بھی کیے جائیں تاکہ صارفین کو مہنگائی کے موجودہ عفریت کا سامنا رمضان المبارک میں نہ کرنا پڑے۔