اسلام آباد، راولپنڈی (سپیشل رپورٹر،وقائع نگار، نامہ نگار خصوصی ، رپورٹر92نیوز ، 92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کااجلاس ہوا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ویڈیولنک کے ذریعے شریک ہوئے جبکہ آرمی چیف جنرل قمرجاویدباجوہ ، شاہ محمود قریشی،حماداظہر،شفقت محمود،خسروبختیار، اسدعمر، حفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، فردوس عاشق اعوان، ڈاکٹرظفرمرزا اورچیئرمین این ڈی ایم اے شریک تھے جبکہ ذوالفقاربخاری بھی ویڈیولنک کے ذریعے شریک ہوئے ۔اجلاس کے بعد ڈاکٹر ظفر مرزا اور معیدیوسف کیساتھ پریس بریفنگ میں وفاقی وزیراسدعمرنے بتایا کہ کوروناکاپھیلائوروکنے کیلئے لاک ڈائون 14اپریل تک جاری رہے گا، کھانے پینے کی اشیا،ادویات کی دکانیں کھلی ر کھی جائینگی، تمام صوبے اس فیصلے پرعملدرآمد کرینگے ، ملک بھرمیں گڈزٹرانسپورٹ بحال رہے گی۔ اسدعمرنے بتایا کہ 14اپریل سے پہلے این سی سی میٹنگ میں فیصلہ کرینگے کہ بندشیں کم کی جائیں یابڑھائی جائیں،4 اپریل کوایک پرواز چلے گی،تمام پروازیں ایک ساتھ بحال نہیں کی جائینگی،پرواز کے تمام مسافروں کوایئرپورٹ پرقرنطینہ میں رکھاجائیگا،کراچی میں بھی کچھ وقت بعدپروازیں بحال کرنے کافیصلہ کرینگے ، اندرون ملک پروازوں پربندش جاری رہے گی،انہوں نے کہا کہ اگربندشیں نہ لگاتے توکورونا کے کیسز کئی گنا زیادہ ہوتے ۔ ڈاکٹرظفرمرزانے کہاکہ شکایات آئی ہیں کہ کچھ پبلک پرائیویٹ سیکٹرکے دفاتربائیو میٹرک مشین سے حاضری لگارہے ہیں، بائیومیٹرک حاضری کااستعمال ترک کردیاجائے ۔ معید یوسف نے کہابیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لا ئینگے ،3اپریل سے 11تک پی آئی اے کے ذریعے 17پروازیں اُڑیںگی،برطانیہ،کینیڈا ، ترکی،باکو،کوالالمپور کیلئے پروازیں جا ئینگی اور2000 افراد کو پاکستان لائینگے ۔ راولپنڈی میں کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال کے توسیعی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس نے بڑھنا ہے لیکن یہ نہیں معلوم کتنی تیزی سے بڑھے گا۔ چین میں کورونا وائرس پھیلا تو اندازہ تھا کہ پاکستان بھی آ ئیگا، 15 جنوری سے کورونا وائرس کیخلاف تیاری کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری جگہوں سے ڈیٹا آرہا ہے اور ایک ہفتے بعد اس کا بھی اندازہ ہوجا ئیگا کہ وبا کتنی تیزی سے بڑھے گی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹر ،سٹاف اور ہیلتھ ورکرز کورونا کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں، پوری قوم ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے ، پاکستان میں تمام میڈیکل سامان چین سے آرہا ہے جب کہ امریکا نے بھی ہیلتھ ورکرز کیلئے ویزے کھول دیئے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بدقسمتی ہے کہ ماضی میں 70سال سے ہیلتھ سیکٹر کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی، سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال 70 کی دہائی تک بہتر تھی جب کہ تعلیم کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پر اللہ کا کوئی خاص کرم ہے کہ یہاں کورونا اتنی تیزی سے نہیں پھیلا جتنا مغربی ممالک میں پھیلا ہے ۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہماری بڑی خوش قسمتی ہے کہ چین نے جیسے ، جیسے کورونا پر قابو پایا تو پاکستان کواولیت دی اور آج بھی آلات چین سے آرہے ہیں جب کہ امریکا نے بھی ہیلتھ ورکرز کیلئے ویزے کھول دیئے ہیں ۔ وزیر اعظم نے ہسپتال کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا اور فراہم کی جانے والی سہولیا ت کا جائزہ بھی لیا۔ اس موقع پر شیخ رشید ، عامر محمود کیانی اور دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی موجود تھے ۔ دوسری جانب نجی ٹی وی چینل کی فنڈز ٹیلی تھون ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیم فنڈ کو کورونا سے متاثر افراد کو ریلیف دینے کیلئے استعمال کرنے پر ابھی تک کوئی غور نہیں ہوا ۔معاشی مشکلات کے باوجود ملکی تاریخ کا سب بڑا 8ارب ڈالرکا ریلیف پیکیج دیا ۔ لاک ڈائون سے 8سے 10کروڑ افراد بری طرح متاثر ہونگے ۔ہمارے پاس ایک کروڑ 20 لاکھ خاندان رجسٹرڈ ہیں جبکہ 80فیصد مزدور رجسٹرڈ ہی نہیں ،ہمیں ان تک پہنچنا ہے ۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 150ارب روپے لوگوں کو کیش ٹرانسفر کرینگے ۔لوگوں کو احتیاط کرنی چاہئے ، اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو کورونا سے متاثر افراد کی تعداد 50ہزار سے بڑھ سکتی ہے ۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو دفاترکے علاوہ اپنے حلقوں میں ریلیف آپریشن کی نگرانی کی خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزرامخیرحضرات کے ساتھ مل کرغریبوں کی مددکانظام تشکیل دیں ، مدارس کے یتیم بچوں اورعلما کا خصوصی خیال رکھاجائے ، ارکان اسمبلی مخیرحضرات کے ساتھ رابطہ کریں، غریب طبقہ اورضرورت مندوں کی مددیقینی بنائیں۔دریں اثناء وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے فنڈ قائم کیا گیا ہے ، چاہتا ہوں ہر شخص اس فنڈ میں حصہ ڈالے ، یہ فنڈ لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کا خیال رکھنے کیلئے استعمال کیا جا ئیگا، مخیر حضرات نیشنل بینک میں قائم اکاؤنٹ میں رقم بھیجیں۔ ایک اور ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ نوجوان کورونا ٹائیگر فورس کا حصہ بن کر اس وباء کیخلاف منظم جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں، انہوں نے کہا کہ سٹیزن پورٹل ایپلیکیشن استعمال کیجئے اور اپنا اندراج کرائیے ۔ دریں اثنا پی آئی اے انتظامیہ کے مطابق پہلے مرحلے میں کینیڈا اور برطانیہ کیلئے کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے پروازیں چلائی جائیں گی ۔ٹورنٹو کیلئے فلائٹ آپریشن 3 اپریل سے بحال ہو گا۔برطانیہ کیلئے فلائٹ آپریشن 4 اپریل سے شروع ہوگا۔ فلائٹ آپریشن بندش کے دوران متاثرہ مسافروں کو ترجیح دی جائے گی۔تمام پروازیں واپس صرف اسلام آباد لینڈ کریں گی۔ لائونج میں تمام مسافروں کا ٹیسٹ کیا جائے گا،اسلام آباد میں تمام مسافروں کو چھ گھنٹے کیلئے مقامی ہوٹلوں میں رکھا جائے گا جو مسافر کلیئر ہوں گے ، ان کو گھر بھیج دیا جائے گا۔متاثرہ مسافروں کو قرنطینہ سنٹر منتقل کیا جائے گا۔ تمام طیاروں میں مکمل طور پر ڈس انفیکشن کی جائے گی۔دوسری طرف حکومت نے ڈومیسٹک فلائٹ آپریشن کی معطلی بڑھانے کافیصلہ کرلیا، ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق اندرون ملک پروازوں سمیت چارٹرڈ،دیگرپروازیں11اپریل تک معطل رہیں گی جبکہ اسلام آباد سے گلگت اور سکردو کی پروازیں معمول کے مطابق چلتی رہیں گی،کارگو،خصوصی طیاروں کو بھی پابندی سے استثنیٰ ہوگا۔ اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قوم کی اجتماعی کوششوں سے تمام مسائل کو خطرہ بننے سے پہلے حل کر لینگے اور معاشرے کے کسی بھی طبقے کو وبا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف نے بدھ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی جس میں کورونا وائرس وبا کی روک تھام میں فوج کی جانب سے وفاقی و صوبائی انتظامیہ کو فراہم کی جانے والی معاونت اور اہل کاروں کی تعیناتی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ فوجی دستے شہریوں کو وبا سے بچانے کے ساتھ ساتھ مشکلات کے شکار عوام کیلئے آسانیاں پیدا کریں۔ پاک فوج عوام کی مدد اور سہولت کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ رنگ و نسل اور مذہب کی تفریق کے بغیر ہمیں متحدہوکر حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ موجودہ صورت حال دشوار ضرور ہے تاہم ہم بحیثیت قوم ماضی میں بھی مشکل حالات کا سامنا کرچکے ہیں۔ اس چیلنج کی نوعیت ماضی کے مقابلے میں مختلف ہے ۔آرمی چیف نے کہا کہ فوج سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ کورونا وبا کے مقابلے کیلئے قوم کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے ۔