لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سٹی ٹریفک پولیس نے غلط پارکنگ اور نو پارکنگ ایریا میں گاڑیاں کھڑی کرنے پر گاڑیوں کو کلمپ لگا کر جکڑنے اور 2ہزار روپے جرمانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہر میں ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنا ٹریفک پولیس کی بنیادی ذمہ داری ہے مگر بدقسمتی سے ٹریفک پولیس اپنی ذمہ داری نبھانے کے بجائے حکومت کے لئے ریونیو اکٹھا کرنے پر لگی محسوس ہوتی ہے۔ کسی بھی چوک چوراہے پر ٹریفک وارڈن ٹریفک کو بحال رکھنے کے بجائے بیچ سڑک پر گاڑیوں کو روک کر چالان کرنے میں مصروف ہوتے ہیں، جس کا ثبوت صرف گیارہ ماہ میں 33لاکھ 70ہزار چالان کرنا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ٹریفک قوانین خلاف ورزی میں بھاری جرمانوں سے کمی آ سکتی ہے اور نو پارکنگ ایریاز میں کھڑی گاڑیاں ٹریفک حادثات کے ساتھ شہریوں کے لئے پریشانی کا بھی باعث بنتی ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ حکومت لفٹر سے گاڑیاں اٹھا کر یا کلمپ سے جکڑ کر غیر قانونی پارکنگ کا سدباب نہیں کر سکتی، اس کی بنیادی وجہ پارکنگ کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کا مجبوراً پارکنگ کرنا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت تمام کمرشل علاقوں میں عمارتوں کی تعمیر کو مناسب پارکنگ کی سہولت سے مشروط کرنے کے ساتھ سرکاری پارکنگ پلازے بھی تعمیر کرے تاکہ شہریوں کو کمرشل مارکیٹس میں ہی پارکنگ کی سہولت میسر ہو اور غیر قانونی پارکنگ کی نوبت ہی نہ