ملتان(خبر نگار،این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کوسرد خانے سے نکال کر سلامتی کونسل تک پہنچایا، انسانی حقوق کونسل میں بھی آواز اٹھائیں گے ۔میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ امریکا طالبان مذاکرات کیلئے پاکستان خاموشی سے ماحول بنانے کی کوشش کرتا رہا۔ پاکستان کی کوششوں سے امریکا اور طالبان مذاکرات پرقائل ہوئے ،دوحہ میں دونوں فریقین کے درمیان حتمی معاہدہ ہوگا۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ امریکا اور طالبان کو خبردار کیا ہے کہ کچھ قوتیں امن میں رخنہ ڈالنا چاہتی ہیں لہذا فریقین خبردار رہیں۔انہوں نے کہا کہ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں بھی مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا جائے گا۔ کشمیر سے متعلق ہماری خارجہ پالیسی کے نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں،بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں آج کشمیر پر بات کر رہی ہیں۔برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے دورہ پاکستان میں مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی، کشمیرکا مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پرموجود ہے ۔ اقوام متحدہ کے فورم پروزیراعظم نے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے بھی کشمیر پر کھل کر بات ہوئی ۔وزیر انسانی حقوق بھی جنیوامیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرآواز اٹھائیں گی، امید ہے کہ ٹرمپ دورہ بھارت کے دوران کشمیریوں کا ذکر ضرور کریں گے ۔امید ہے کہ ٹرمپ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا 26فروری کو بھارت کے پاکستان پر حملے کو ایک سال مکمل ہو جائے گا، وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے ۔بلاول بھٹو کے حکومت کے جانے سے متعلق بیان پر شاہ محمود نے کہا کہ وہ بلاول کی رائے سے متفق نہیں، حکومت اپنی مدت مکمل کریگی، بلاول کو سندھ کے حالات دیکھنے چاہئیں۔ سندھ میں ایک عشرے سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے ،پنجاب میں 30سال سے ن لیگ کی حکومت تھی،ن لیگ نے کیا اپنے دور میں دودھ اور شہد کی نہریں بہا دیں؟تحریک انصاف کومدت پوری کرنے دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہوچکی ہے ، اب اس میں مزید بہتری آئے گی ۔