روبن شرما کینیڈین شہری ہے وہ دنیا کے پہلے پانچ موٹیویشنل سپیکر اور لائف گروز میں شمار ہوتا ہے۔وہ پندرہ بیسٹ سیلنگ کتابوں کا مصنف ہے۔روبن شرما بزنس ٹریننگ انٹرنیشنل کا سی سی او ہے۔دنیا بھر میں سفر کرتا ہے لوگوں کو اپنے لیکچر سے انسپائر کرتا ہے۔جہاں دنیا بھر کے فائیو اے ایم کلب اس کی بیسٹ سیلنگ کتاب ہے گزشتہ برس 2022 میں یہ کتاب میں نے پڑھی ہے۔ اگرچہ پہلے کی خریدی ہوئی تھی مگر تفصیل سے نہیں پڑھا تھا، پڑھنے کے بعد اندازہ ہوا کہ اس میں کیا کچھ ہے جو آپ کی زندگیوں کو واقعی بدل سکتا ہے۔روبن شرما نے یہ کتاب ایک کہانی کی صورت میں لکھی ہے یہ ایک ایسے نوجوان کی کہانی ہے جو کاروبار کرتا ہے لیکن وہ تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے دوسرا کردار ایک آرٹسٹ کا ہے جو نامور ارٹسٹ بننے کے خواب دیکھتا ہے۔یہ دونوں خواب دیکھنے والے نوجوان اپنی زندگی میں ناکامیوں میں گرفتار ہیں اور انہیں امید کی کوئی راہ دکھائی نہیں دیتی۔ ایسے میں ان کی ملاقات ایک ببیلیئنر سے ہو تی ہے جو بظاہر بوسیدہ کپڑے پہنے ہوتا ہے لیکن اس کے ہاتھ پر بندھی ہوئی گھڑی اشارہ کرتی ہے کہ یہ کوئی امیر شخص ہے۔ وہ بعد میں بتاتا ہے کہ میں نے یہ حلیہ خود اختیار کیا ہے۔ ان تینوں کی ملاقات ایک موٹیویشنل سپیکر کے سیمینار میں ہوتی ہے۔ بلین ائیر کامیابی کے خواب دیکھنے والے ان نوجوانوں سے کہتا ہے کہ اگر تم ایک شاندار زندگی کا راز جاننا چاہتے تو میں تمھاری رہنمائی کرسکتاہوں۔ لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ تمہیں پانچ بجے کا کلب جوائن کرنا پڑے گا۔وہ دونوں اس پر راضی ہو جاتے ہیں، اگلے روز دونوں صبح کے پانچ بجے اپنے نئے مینٹور یا اتالیق سے ملنے جاتے ہیں۔ وہ کہتا ہے کہ میں نے تمہیں صبح کے پانچ بجے اس لیے بلایا کہ تم جلد بیدار ہونے کی اہمیت جان سکو اپنے خواب پورے کرنا چاہتے ہو اس وقت اٹھ کر اپنے دن کا آغاز کرو۔جب دنیا سو رہی ہو۔یہ وہ خزانہ ہے جو قدرت ہمیں ہر صبح دینے آتی ہے لیکن تم سو کر اس خزانے سے محروم رہ جاتے ہو۔ روبن شرما کے الفاظ ہیں "own your morning ,elevate your life " دیکھئے ہم تو مسلمان ہیں ہمارا دین ہمیں صبح اٹھنے کی تلقین کرتا ہے۔کہ صبح اٹھ کر اللہ کا فضل تلاش کرو۔ہمارا تو ایمان ہے کہ صبح اٹھنے میں خیر ہی خیر ہے۔ اب خیر کی وضاحت سائنس کس طرح کرتی ہے ۔ یعنیright prefrontal cortex ۔ ہمارے دماغ کاوہ حصہ ہے جو بڑی چابک دستی سے ہمارے دماغ میں منفی خیالات پیدا کرتا ہے نہ صرف یہ بلکہ انہیں ضربیں دے کر چھوٹی پریشانی کوبڑی پریشانی میں بدلنے کا استاد ہے۔ ایسے منفی خیالات ہمارے اندر امید تحریک اور ولولہ کو کم کرتے ہیں جس سے ہماری کارکردگی خراب ہوتی ہے۔ قدرت کے عظیم الشان میکنزم میں علی الصبح سورج نکلنے سے پہلے ہمارے دماغ کا یہ حصہ سویا رہتا ہے۔ اس وقت بیدار ہوکر آپ اپنے وقت کی بہتر پلاننگ کر سکتے ہیں۔ اپنی زندگی کے بارے میں بہتر سوچ سکتے ہیں۔ رائٹ پری فرانٹل کارٹیکس کی کا اس وقت شٹ ڈاؤن ہونا ہمارے لیے قدرت کی ایک عظیم نعمت ہے۔یہی وجہ ہے کہ علی الصبح اٹھنے والے افراد کو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا احساس زیادہ ہوتا ہے، وہ اپنی زندگی میں زیادہ متحرک ہوتے ہیں اور زندگی کے مسائل کے باوجود انہیں حل کرنے کے لیے پر عزم رہتے ہیں۔ علی الصبح کے نوری وقت میں قدرت نے ایسی معجزاتی طاقت رکھ دی ہے جو بیماروں کو شفا اور ناکاروں کو کام پر آمادہ کرتی ہے۔انسان کے اندر بے کیفی اور بے دلی کی کیفیت کو زندگی سے بھرے ولولے میں بدل دیتی ہے۔سورج کے طلوع ہونے تک یہ ایک دو گھنٹیبہت سوچ سمجھ کر گزارنے کی ضرورت ہے۔ روبن شرما اس حوالے سے ایک فارمولا دیتا ہے۔وہ اسے 20/20/20 کا نام دیتا ہے.روبن شرما اس گھنٹے کو اس طرح تقسیم کرتا ہے ۔ sweat/reflect/grow روبن شرما کے فارمولے کو اپنے نقطہ نظر سے بیان کروں گی جو ہماری زندگیوں پر لاگو ہوتا ہے۔ یعنی صبح کا پہلا گھنٹہ اس طرح سے گزاریں ہے کہ اس میں اللہ کا ذکر ہو نماز اور قرآن کا اہتمام ہو آپ کی روح کا پیالہ بھرا رہے۔صبح کرنے کا ایک اور اہم کام ہلکی پھلکی جسمانی ورزش ہے۔روبن شرما تو کہتا ہے کہ اس بیس منٹ میں آپ ورزش کرتے ہوئے اپنا پسینہ بہائیں اسی لیے وہ اسے sweating کا نام دیتا ہے یعنی کم از کم اتنی جسمانی ورزش کرنا کہ آپ کا پسینہ بہے۔یہ عمل بھی انسان کے اندر خوشی کے احساس کے ہارمون پیدا کرتا ہے اور آپ پورے دن کیلئے اپنے اندر ایک ولولہ محسوس کرتے ہیں۔اس کے بعد کے بیس منٹ آپ کچھ سیکھنے ، نیا جاننے کچھ کرنے میں گزاریں۔ آپ اپنے دن کی پلاننگ کریں آپ کو پتہ ہو کہ آپ نے اپنے دن بھر میں کون سے کام کرنے ہیں۔ اپنی ترجیحات کو طے کریں اور اس حساب سے اپنے دن کی پلاننگ کریں۔ ہمارے دماغ کی بھی ایک bandwidthہے جس کی ایک خاص حد تک کپیسٹی اور توانائی ہے یہ آپ پر منحصر ہے اس محدود توانائی اور صلاحیت کو آپ کن کاموں میں خرچ کرتے ہیں۔زندگی کے طے شدہ اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں یا آپ اس توانائی اور صلاحیت کو کء قسم کے لاحاصل سرگرمیوں میں خرچ کرتے ہیں۔یہ آپ نے خود طے کرنا ہے ہے کیونکہ یہ توانائی اور کیپیسٹی آپ کے پاس محدود ہے ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ لاحاصل سرگرمیوں میں بھی اپنے وقت کو لگاتے رہیں اور ساتھ ساتھ اپنی ترجیحات اور اپنے کاموں میں بھی آگے بڑھتے رہیں۔روبن شرما لکھتا ہے کہ سورج طلوع ہونے سے پہلے کے دو گھنٹے میں آپ کو جو ارتکاز اور یکسوئی میسر آتی ہے وہ دن کے کسی اور حصے میں نہیں آسکتی۔ان دونوں حصوں کو ہرگز سوشل میڈیا کو سکرول کرنے واٹس ایپ کے میسج کے جواب دینے فیس بک کے پوسٹیں لائیک اور کمنٹس کرنے میں خرچ نہ کریں۔دنیا بھر کے موٹیویشنل سپیکر کہتے ہیں کہ مائنڈ سیٹ سب سے زیادہ اہم ہے جبکہ روبن شرما کا کہنا ہے کہ مائنڈ سیٹ کے علاوہ تین اور سیٹ بھی ہماری زندگیوں میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں وہ ان چار کے سیٹ کو انسان کی چار امپائرز کہتا ہے اگلے کالم میں اسی پر بات ہوگی۔