مکرمی !ہماری غیور فوج ہی انسانیت کو دہشت گردوں سے بچانے میں کامیاب ہوئی ۔ ورنہ کیسے ممکن تھا کہ جس ملک میں صبح کا آغاز ہی بم دھماکوں سے ہوتا تھا اور رات کے آخری حصے تک بم دھماکوں سے معصوم بچے ، بڑے ، نوجوان اور عورتیں تک بلکہ تعلیمی ادارے اور مساجد اڑا دیئے جاتے تھے پوری دنیا نے دہشت گردوں کے آگے اپنی بے بسی ظاہر کی اور مایوسی میں یہاں تک کہتے رہے کہ دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا ۔ پھر دنیا نے دیکھاکہ خدا تعالیٰ کے حکم سے جذبہ ایمانی سے سرشاراس فوج یعنی پاک فوج نے میدان کارزار میں اپنی کشتیاں جلا کر وطن عزیز کو دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا دلانے کا عزم کیا ۔ بہت کم وقت میں دہشت گردوں کے وہ ٹھکانے جڑ سے اکھاڑ پھینکے جس کا سپر پاور بھی تصور نہیں کر سکتی تھی۔پاک فوج نے دن دیکھا نہ رات ، گرمی دیکھی نہ سردی ، بھوک دیکھی نہ پیاس اور شہیدوں کی لمبی داستان لہو سے لکھ دی ۔ کبھی جائیے گا ان گھروں میں جن میں پاک فوج کے سپاہی سے لے کر جنرل تک وطن عزیز کیلئے اپنے پاک لہو سے قربانی دی اپنے والدین کو بڑھاپے میں تنہا کیا۔ صرف اس لئے کہ وطن سلامت رہے ۔ پاک فوج کے ایک ایک جوان کی داستان قربانیوں کی بے مثال کھلی کتاب ہے۔ فوجی جوانوں نے اپنے بچوں کو یتیم کر کے لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچالیا۔ میرے ہم وطنو! ہماری فوج رات کی تاریکی میں ہوائوں میں موجود سمندر میں موجود زمین پر وطن کے چپہ چپہ کے دفاع کے لئے جان کی قربانی دے کر ہمیں محفوظ وطن دے رہے ہیں اہل وطن پاک فوج کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ( ملک شاہد حنیف)