سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک، نیٹ نیوز،کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں 3 نوجوانوں کو شہید کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع شوپیاں کے جان محلہ کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی کی کارروائی شروع کی جس کے دوران تین نوجوانوں کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔دریں اثنا شوپیاں میں ہی نامعلوم افراد کے حملے میں 2 بھارتی فوجی زخمی ہو گئے ۔ حکام کے مطابق حملہ آوروں کا پتہ نہیں چل سکا اور ان کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے ۔دریں اثنابھارتی فوج نے سری نگر میں ایک دو منزلہ مکان کو حریت پسندوں کی کمین گاہ قراردے کر مارٹر گولے داغ کر تباہ کر دیا تاہم مکان کے ملبے سے کوئی ہتھیار ملا نہ کوئی حریت پسند ۔ بھارتی فوج نے سرینگر کے مضافاتی علاقے گلاب باغ زکورہ میں18گھنٹے تک محاصرہ کی کارروائی جاری رکھی۔ ضلع کپواڑہ میں ایک نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے ۔ اننت ناگ میں ایک خاتون جو دو روز قبل آتشزدگی میں جھلس کر زخمی ہوئی تھی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھی۔ جمعرات کو جموں ایئر پورٹ پر ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے ۔ ہائی کورٹ نے تین افراد منظور احمد بٹ، محمد اقبال حافظ اور شاکر احمد میر کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کو کالعدم قراردیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو ان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے ۔کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ریاض پنجابی انتقال کرگئے ۔مقبوضہ کشمیر میں کورونا سے مزید6افراد جاں بحق ہو گئے ۔ ادھر سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں بھارت کوکہیں نہ کہیں احساس کمتری ہے ،کشمیر میں ہی سرکاری عمارتوں پر بھارتی پرچم لہرانا لازمی کیوں بنایا گیا ہے ۔کشمیر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ریاض پنجابی انتقال کرگئے ۔مقبوضہ کشمیر میں کورونا سے مزید6افراد جاں بحق ہو گئے ۔