لاہور،کراچی،اسلام آباد،پشاور(کامرس رپورٹر،سٹاف رپورٹر، نیوز رپورٹر،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں،نیٹ نیوز)سمارٹ لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کرتے ہوئے پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا ،بلوچستان اوراسلام آباد میں مشروط طور پر کاروبار کا آغاز کرتے ہوئے دکانیں اورمارکیٹیں کھل دی جائینگی۔تفصیل کے مطابق پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی پر آج سے چھوٹی مارکیٹیں بھی کھل جائینگی جہاں سے شہری کپڑے ، جوتے اور دیگر سامان کی خریداری بھی کر سکیں گے ۔ علاوہ ازیں کنسٹرکشن سیکٹر، ایکسپورٹ انڈسٹری، ریٹیلر شاپس اور حجام و بیوٹی سیلون احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کیساتھ آج سے جمعرات تک ہفتے میں 4 دن کھلیں گے ۔ دکانیں صبح 8 سے شام 5 بجے تک سخت احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کے ساتھ کھلی رہیں گی جبکہ گراسری ، جنرل و میڈیکل سٹور، پھلوں اور سبزیوں سمیت اشیا خورونوش کی دکانیں پورا ہفتہ صبح 9 سے شام 5 بجے تک معمول کے مطابق کھلی رہینگی۔ حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق بڑے شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے ، ہوٹلز،ریسٹورنٹس ، مارکیز اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی ۔تمام چھوٹی مارکیٹیں ہفتے میں 4 روز کیلئے کھلی رہیں گی جبکہ جمعہ , ہفتہ اور اتوار کے روز بند رہینگی۔ترجمان پنجاب ہیلتھ کیئرکے مطابق پرائیویٹ اداروں کولاک ڈائون میں نرمی نہیں دی گئی۔پنجاب میں تمام پرائیویٹ اداروں کے دفاتربندرہینگے ۔نوٹیفکیشن میں دیئے گئے کاروباری مراکزہی کھولے جاسکیں گے ۔کاروباری مراکزکے سواکسی قسم کے دفاترنہیں کھولے جاسکیں گے ۔ گزشتہ روز کراچی میں تاجروں سے کامیاب مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو اور ویڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ بھر میں آج پیر سے تمام دکانیں اور مارکیٹیں کھلیں گی جبکہ شاپنگ مالز بدستور بند رہیں گے ۔ایس او پی پر عملدرآمد کی ذمہ داری تاجروں پر ہوگی، سماجی فاصلے پر سختی ضروری ہے ۔ اگر کورونا ک کیسز بڑھتے ہیں تو پھر مزید سخت فیصلے لینے پڑیں گے ۔ سندھ میں کورونا کے 12ہزار مریض ہیں، لاک ڈان سے تاجروں کا کاروبار متاثر ہوا ہے ، کراچی میں زیادہ کوونا کیسز رپورٹ ہوئے ۔ نماز کے دوران سماجی فاصلے جیسے سخت فیصلے کرنے پڑے ، دل دکھتا ہے اتنے سخت فیصلے کرتے ہوئے ، مجبوری کے تحت اقدام کئے ۔کاروبار بند کرنے کی طرح کھولنے کا فیصلہ بھی انتہائی مشکل ہے ۔ عوام کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے ، ہم وفاقی حکومت سے وقت بوقت بات کرتے رہے ، پبلک ٹرانسپوٹ، ایئر پورٹ کھولنے پر میں نے اعتراض کیا تھا۔ وفاقی حکومت رات کو کاروبار کھولنا چاہتی تھی جس پر ہم نے اعتراض کیا تو وفاق نے ہماری بات تسلیم کی۔ہم کاروبار بند رکھنا چاہتے ہیں، یہ چاروں صوبوں اور وفاق کا متفقہ فیصلہ تھا، کیسز پیک پر ہیں، ہمارے لاک ڈائون سے فائدہ ہوا مگر ہمارے خلاف ایک سیاسی کاروبار شروع ہوگیا ۔ تاجربرادری کے مسائل سے آگاہ ہوں، وفاقی حکومت سے بھی بات کی ہے ، کاروباری لوگ شدید مشکل میں ہیں،وشش کررہے ہیں کہ چھوٹے تاجروں کو قرضے دلوائیں۔قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے تاجروں سے خطاب کے دوران کہا کہ سندھ میں 189 مریض انتقال کر چکے ۔سندھ ہر دن سب سے زیادہ ٹیسٹ کر رہا ہے ،ہمارے صوبے میں شرح اموات بھی کے پی کے اورپنجاب سے کم ہے جو کہ لاک ڈاؤن کا نتیجہ ہے ۔اس موقع پرتاجروں سے گارنٹی لی گئی کہ ایس او پیز پر 100 فیصد عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سیکرٹری داخلہ نے تاجروں کو بتایا کہ کون سے کاروبار کھلیں گے اور ایس او پیز کیا ہونگے ۔دکاندارشام 4 بجے سے دکان بند کرنا شروع کرینگے ۔دکانوں کے اندر اور گاہکوں میں تین فٹ کا فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا۔ تاجر رہنمائوں نے کہاکہ ہفتے میں چار روز کاروبار کھولے جائیں گے ۔ تاجروں نے سندھ حکومت کے اقدامات کو سراہا ۔دریں اثنا سندھ میں کاروبار کھولنے سے متعلق نئے ایس اوپیز جاری کرتے ہوئے سندھ حکومت نے لاک ڈائون میں 31مئی تک توسیع کردی۔سندھ حکومت کی اجازت کے علاوہ دیگر کاروباری مراکز بند رہینگے ۔محکمہ داخلہ سندھ کے نئے نوٹیفکیشن کے مطابق جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کو مکمل اورسخت لاک ڈائون ہوگا۔کاروبارصبح 6 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں گے ،ٍ بعدازاں مکمل لاک ڈائون شروع ہوجائیگا۔شام 5سے صبح 8بجے تک عوام کے گھروں سے نکلنے پر پابندی ہوگی، کسی شہری کونقل وحرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ سماجی فاصلے پرعمل نہ کرانے والی مارکیٹوں کو بندکرادیا جائیگا جبکہ خریدارکیلئے ماسک پہننا،سینی ٹائزر،سماجی فاصلہ رکھوانامارکیٹ صدورکی ذمہ داری ہوگی۔بخار نزلہ زکام میں مبتلا اور معمر افراد کو دکان میں داخلے سے روکا جائیگا ۔معمر افراد کو سامان کی ڈیلیوری گھر پر کی جائیگی ۔ قواعد کی خلاف ورزی پردکان سیل کردی جائیگی۔ کسی بھی ورکر کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی ذمہ داری متعلقہ دکاندار اور مارکیٹ حکام پر عائد ہوگی۔شاپنگ مالز،تعلیمی ادارے ، شادی ہالز ، جلسے جلوس ، مذہبی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔سینما ، سی ویو اور تفریحی مقامات بند رہیں گے ۔انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔سیلون، حجام، بیوٹی پارلرز اور کیفے بند رہیں گے ۔اندرون اوربیرون شہرٹرانسپورٹ بھی بندرہے گی۔تعمیرات کے شعبہ سے وابستہ کاروبار بھی ایس او پیز کے تحت کھلے گا۔علاوہ ازیں سندھ حکومت نے کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند کئے گئے 9 سرکاری محکموں کے دفاتر آج 11 مئی سے کھولنے کا اعلان کر دیا اورکہا کہ ان محکموں کے سیکرٹریز اورضروری عملہ کورونا صورتحال میں محکمہ صحت اورحکومت سندھ کی جانب سے دی گئی ہدایت کے تحت سرکاری امورکی انجام دہی کیلئے ہمہ وقت تیارہوگا۔ چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ اوقاف ،انسانی حقوق ، صنعت و تجارت ، انفارمیشن سائینس اینڈ ٹیکنالوجی،محکمہ سرمایہ کاری ، محکمہ منارٹیز ، محکمہ سوشل ویلفئیر ،یونیورسٹیز اینڈ بورڈ اورورکس اینڈ سروس دفاتر کھلے رہیں گے ۔ادھروفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی کورونا کے باعث لاک ڈائون میں 31مئی تک توسیع کرنے کیساتھ مختلف نوعیت کے کاروبار ہفتہ میں پانچ روز تک کھولنے کی مشروط اجاز ت بھی دیدی گئی ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں تعمیراتی سیکٹر، سٹیل، پلاسٹک پائپ، الیکٹرانک آلات، پینٹس کی انڈسٹری کھول دی گئی ہیں۔ چھوٹی مارکیٹیں طے شدہ ضابطوں کیساتھ کھولی جا سکیں گی جنہیں ہفتے میں 5 دن صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولا جا سکے گا۔ لاک ڈاؤن میں جنرل سٹور، بیکری، آٹا چکی، ڈیری شاپس، گوشت، فروٹ شاپس اور تندور پورا ہفتہ کھلے رکھنے کی اجازت ہوگی۔ پوسٹل کورئیر، پک اینڈ ڈراپ سروسز کو بھی صبح 9 سے شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی۔ٹائرپنکچر شاپس، ڈرائیور، ہوٹل، پٹرول پمپ اور ریسٹورنٹس 24 گھنٹے کھولے جا سکتے ہیں۔پارکس، پولو کلب، ٹینس کورٹ ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے ہوئے کھولنے کی اجازت ہوگی لیکن پارکس میں بھی پلے ایریاز بند ہونگے ۔ادھر خیبر پختونخوا بھرمیں بھی آج سے دکانیں اور مارکیٹیں صبح 8 سے شام 5 بجے تک کھل جائینگی،تا ہم وفاقی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں جمعہ ، ہفتہ ، اتوار کو تجارتی مراکز بند ر کھنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔پشاور میں 48دن بعد ایس او پیز کے تحت تجارتی سرگرمیاں بحال ہو نگی۔ پشاور کی انتظامیہ نے شہر کے مختلف علاقوں میں ہفتے اور اتوار کو دکانیں کھولنے کی اجازت دینے سے انکار کیا ،تاہم گزشتہ روز پولیس اور انتظامیہ کی نااہلی کے باعث بعض مقامات پر دکانیں کھول لی گئیں۔دریں اثنا بلوچستان حکومت نے بھی لاک ڈاؤن کو سمارٹ لاک ڈاؤن میں تبدیل کردیا اور آج سے چھوٹی مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے کی اجازت دیدی، تاہم دکانداروں کیلئے ایس او پیز کو لازمی قرار دیدیا ۔