لاہور، اسلام آباد، پشاور،کراچی، مظفر آباد ( اپنے سٹاف رپورٹر سے ، نامہ نگار، وقائع نگار خصوصی، سٹاف رپورٹر، خصوصی نیوز رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ، بیو رو رپورٹ )ملک بھر میں بارش اور شدید برفباری نے تباہی مچا دی، 96 افراد جاں بحق ہوگئے اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے ،آزاد کشمیر میں برفبانی تودوں نے تباہی مچا دی ، مزید 52 افراد جاں بحق ہوگئے ، دو روز میں تودے گرنے سے 62 افراد جاں بحق ہوگئے ، وادی نیلم میں تودے گرنے سے 59 افراد جاں بحق ہوئے ، 49 کی نعشیں نکال لی گئیں، آزاد کشمیر میں پیر کے روز 10 افراد جاں بحق ہوئے تھے ، مزید 10 افراد لاپتہ ہیں، کوٹلی، راولاکوٹ اور سدھنوتی میں بھی ایک ایک شخص جاں بحق ہوا ، درجنوں افراد زخمی ہوگئے ، بلوچستان میں بارش اور برفباری سے مزید 5 افراد جاں بحق ہوگئے ، بلوچستان میں اتوار 11 اور پیر کو 6 افراد جاں بحق ہوئے ، بلوچستان میں تین روز میں 22 افراد جاں بحق ہوئے ، پنجاب میں مزید دو ہلاکتیں ہوئیں ، خانیوال میں ایک اور جھنگ میں ایک شخص جاں بحق ہوا، پنجاب میں مجموعی 9 افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ، پیر کے روز کبیر والا 2، خانیوال 2 اور راجن پور میں 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے ، سندھ میں سکھر میں چھت گرنے سے ایک جاں بحق ہوگیا، سکھر میں ہی پیر کو چھت گرنے سے ایک بچی ہلاک ہوئی تھی، سندھ میں ہلاکتیں 2 ہوگئیں، خیبر پی کے میں ایک شخص جاں بحق ہوا ، منگل کو تخت بھائی میں پیر اور منگل کی درمیانی رات بارشوں سے چھت گرنے سے ایف ایس سی کا طالب علم وقاص خان چل بسا، وزیر اعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے پاک فوج ، این ڈی ایم اے و دیگر اداروں کو فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے کی ہدایت کردی ، وزیر اعظم نے آج بدھ کی اپنی تمام سیاسی مصروفیات ترک کردیں ، وہ آج مظفرآبادکے بارشوں اوربرفباری سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے ، علی امین گنڈاپور بھی ان کیساتھ ہونگے ، آرمی چیف نے آزادکشمیروبلوچستان میں برفباری سے جانی نقصان پراظہاررنج وغم کیا اور اورپاک فوج کومتاثرہ علاقوں میں سول انتظامیہ کی مددکی ہدایت کردی ،آرمی ہیلی کاپٹرزنے شاردہ،سرگان،بکوال،تربت میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا، متاثرہ خاندانوں میں خیمے ،کمبل اورراشن وادویات تقسیم کی گئیں، بلاول بھٹو زرداری نے آزاد کشمیر، بلوچستان اور بالائی علاقوں میں برفباری سے انسانی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا، انہوں نے نے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانیوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ، شہباز شریف نے آزاد کشمیر اور بلوچستان میں برف باری اور تودہ گرنے سے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا، چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی اور وفاقی وزیر اُمور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین خان گنڈا پور نے جانی ومالی نقصان پر گہرے دکھ ورنج کا اظہار کیا ، دیگر سیاستدانوں نے بھی ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق منگل کو کشمیر ، پنجاب ، خیبر پختونخوا ، گلگت بلتستان کے اضلاع میں اکثر مقامات پر بارش ہوئی، کالام ، مالم جبہ ، مری ، بونجی ، استور ، چلاس ، چترال ، دروش ، سکردو ، بگروٹ ، پاراچنار ، دیر ، پٹن ، میرکھانی میں برف باری بھی ریکارڈ کی گئی، کم از کم درجہ حرارت منگل کو سکر دو اور قلات میں منفی 13، کوئٹہ میں منفی 11 رہا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے آج بدھ کے روز بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا، گلگت بلتستان میں چند مقامات پربارش اور پہاڑوں پر برفباری کی توقع ہے ۔ آزادکشمیر میں نیلم اور لیپا سمیت بالائی علاقوں میں ٹیلی فون اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا، مختلف اضلاع کی رابطہ سڑکیں بھی برف باری کے باعث بند ہیں اور عوام گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ۔ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے بتایا ریاست بھر میں بارش اور برفباری سے اب تک 62 افراد جاں بحق اور 47 زخمی ہو چکے ، 56 سے زائد مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے ۔وزیر مملکت ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی احمد رضا قادری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وادی نیلم میں جاں بحق 49 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، پاک فوج کے ہیلی کاپٹر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر رہے ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ، جاں بحق ہونے والے افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ برفانی تودہ گرنے سے 3 گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں،پاک فوج کی مدد سے ریسکیو آپریشن جاری ہے ، زمینی رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے ، ضلعی آفیسر اختر ایوب نے بتایا کہ وادی نیلم میں تاحال 10 افراد برفانی تودے تلے دبے ہیں جن کی تلاش جاری ہے ، آزاد کشمیر میں متاثرین کے لیے راشن اور ٹینٹ مظفر آباد سے بھیج دیئے گئے ، بلوچستان میں برفباری کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ قلعہ سیف اللہ کے علاقے کان مہترزئی،کوژک ٹاپ اور مستونگ کے علاقے لک پاس میں شاہراہوں کی بحالی کاکام جاری ہے ، کا ن مہترزئی میں شدید برفباری کے بعد برفباری کے نیچے ملبے دھبے ایک شخص عبد الرشید کی نعش بر آمد کرلی گئی، قلعہ عبداللہ میں پھسلن کے باعث ویگن الٹنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، قلعہ عبداللہ میں ہی سردی کے باعث ایک شخص اور ژوب میں ایک بچی اور مسلم باغ میں ایک شخص جاں بحق ہوگئے ، قلعہ سیف اللہ کے علاقے کان مہترزئی،کوژک ٹاپ اور مستونگ کے علاقے لک پاس میں شاہراہوں کی بحالی کاکام جاری ہے ، کان مہترزئی اور خانوزئی میں پھنسے 500 افراد کو نکال لیا گیا، ان میں سے 400 سے زائد افراد کو خانوزئی مسلم باغ منتقل کردیا گیا، ریسکیو آپریشن صبح ساڑھے 5 بجے کے قریب مکمل کیا گیا،متاثرہ افراد کو خوراک، دوائیں اور کمبل بھی دیے گئے ، بلوچستان میں شدید برفباری کے پانچ دن کے بعد قومی شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ، 80گاڑیوں کو بحفاظت نکالا گیا ، شیرخوار بچوں اورخواتین سمیت سیکڑوں افراد منفی چودہ ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید ترین سردی میں گھنٹوں گاڑیوں میں پھنسے رہے ، کھانے پینے کا سامان اور گاڑیوں کا ایندھن ختم ہونے سے بھی پریشانی کا سامنا رہا۔ گلگت بلتستان میں بھی شدید برفباری جاری رہی، ضلع غذر میں چوتھے روز بھی برفباری جاری ہے ، تیز برفباری کے باعث تمام زمینی رابطے بند ہیں، پہاڑوں کی انتہائی بلندی پر برفانی ہوائیں 240 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں، کے ٹو بیس کیمپ میں 120 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے برفانی طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں، براوٹ پیک بیس کیمپ میں کوہ پیماؤں کے خیمے طوفان نے اکھاڑ دیے ہیں، غیر ملکی کوہ پیما کے ٹو، براوٹ پیک اور جی ون پر سرمائی مہم جوئی کر رہے ہیں، دیامر اور استور میں سنو ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ، پنجاب میں ملکہ کوہسار مری میں مسلسل برف باری سے نظامِ زندگی مفلوج ہوگیا ، لاہور میں منگل کو بارش کا سلسلہ ختم ہوگیا، شہر میں سورج نے اپنے جلوے دکھائے ، لاہور میں کم از کم درجہ حرارت 5 سنٹی گریڈ رہا، خیبر پی کے میں مالاکنڈ ڈویژن ، باجوڑ، خیبر، مہمند، اورکزئی اور وزیرستان میں بھی برف باری کا سلسلہ جاری رہا ۔ سندھ میں محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کراچی میں جمعہ اور ہفتہ کودرجہ حرارت مزید 6 سینٹی گریڈ تک گرنے کا امکان ہے ۔دریں اثناء برطانوی ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر نے کہاہے کہ پاکستان میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے ہونے والے نقصانات پر افسوس ہے ۔ ایک بیان میں برطانوی ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر نے کہاکہ برطانوی امدادی پروگرام ڈیفڈ متاثرین کی مدد کیلئے این ڈی ایم اے سے رابطہ میں ہے ۔