Common frontend top

وفاقی کابینہ: ریپ کے مجرموں کو نامرد بنانے کا قانون منظور

بدھ 25 نومبر 2020ء





اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍ خبرنگار) وفاقی کابینہ نے زیادتی کے واقعات میں ملوث مجرمان کی سخت سزاؤں پر مشتمل سفارشات کی اصولی منظوری دے دی۔خواتین، بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے لئے سزائوں اور جرائم کی تشریحات سمیت سزائے موت کی شق شامل کی گئی ۔ منگل کو وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت ہوا۔اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی وزیر صنعت و پیداوارحماد اظہراور وفاقی وزیر اقتصادی امور خسروبختیار کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے بچوں اور خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کا سخت نوٹس ہوئے کہا کہ ایسے جرائم کسی بھی مہذب معاشرے میں برداشت نہیں کئے جاتے ۔کابینہ نے اینٹی ریپ (انویسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) آرڈیننس2020اور تعزیرات پاکستان (ترمیمی) آرڈیننس 2020 کی اصولی منظوری دیدی ۔وزیر قانون و انصاف نے کابینہ کو سرکاری اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ممبران پارلیمنٹ کی تعیناتیوں سے متعلقہ قوانین کے حوالے سے بریفنگ دی۔کابینہ نے اس ضمن میں سپریم کورٹ سے رہنمائی لینے کا فیصلہ کیا ۔کابینہ کو سرکاری اداروں میں سی ای اوز اور مینیجنگ ڈائریکٹرز کی خالی آسامیوں پر تعیناتیوں کی پیش رفت رپورٹ پیش کی گئی۔وزیر اعظم نے اس معاملے کوجلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔اکنامک افیئرز ڈویژن نے کابینہ کو آگاہ کیاکہ اس وقت G-20 ممالک کی طرف سے پاکستان کومئی سے دسمبر 2020 کے عرصے تک کے لئے قرضوں میں 1.7 سے 2 ارب ڈالر کی ادائیگیاں موخر کر دی گئی ہیں۔ کابینہ نے وزارت کامرس کو پاکستان ٹیلیویژن پر کھیلوں کی نشریات کی مد میں بین الاقوامی ٹی وی چینلز کو ادائیگیوں کے لئے این او سی جاری کرنے کی اجازت دی۔کابینہ نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن پر احکامات کے حوالے سے وزارت اطلاعات و نشریات کو کوروناء وبا کے بارے موثرآگاہی مہم چلانے کی ہدایت جاری کی۔ کابینہ نے نیشنل بک فائونڈیشن کے ایم ڈی اور بورڈ آف گورنرز کی تعیناتیوں، سول ایوی ایشن رولز1991میں ترامیم کا معاملہ کابینہ کمیٹی برائے قانون کے سپرد کرنے ، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 16نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس، کمیٹی برائے توانائی کے 19نومبر 2020 کو منعقدہ اجلاس میں فیصلوں کی توثیق کی۔ملک میں ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے کابینہ نے سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے قیام کی اصولی منظوری دی۔وزیر اعظم نے ملک بھر میں 50 ٹیکنالوجی زونز بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اہم معاشی اعشاریوں میں بہتری کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ گلگت بلتستان الیکشن میں تحریک انصاف کو کامیابی ملنے پر جی بی کے عوام کے شکر گزار ہیں تا ہم پیپلز پارٹی گلگت میں شرپسندی کررہی ہے ،اس رویے کی مذمت کرتے ہیں ،واقعات میں ملوث افراد کو سزا ملے گی ،شفاف الیکشن ہوئے ،اعتراض ہے تو ثبوت کے ساتھ الیکشن کمیشن کے پاس جائیں۔ شبلی فراز نے کہا نواز شریف کی والدہ کا انتقال ہوا، وزیر اعظم سمیت کابینہ ارکان نے تعزیتی پیغام بھیجے ،شہباز شریف کو پے رول پر رہا کیا جا رہا ہے ،ہم نے نواز شریف، ان کے بچوں یا اسحاق ڈار کو آنے سے نہیں روکا،وہ آئیں اور تدفین میں شریک ہوں ،ہماری جانب سے کوئی قدغن نہیں ہوگی۔ انہو ں نے کہا کورونا کی دوسری لہر کافی خطرناک ہے ، سنجیدہ ہونا پڑے گا،موجودہ حالات میں جلسے ،جلوس کرنے کا متحمل نہیں ہوا جاسکتا،معاشی سرگرمیوں سے تعلق نہ رکھنے والی سرگرمیوں سے پرہیز کرنا چاہئے ۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا چینی کی پیداوار ، ترسیل اور دیگر امور سے متعلق متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جن میں قانون سازی کر کے جرمانے 50 ہزار سے بڑھا کر 50 لاکھ کردیئے گئے ہیں،اس وقت ملک میں 4ہزار یوٹیلٹی سٹورز پر 68 روپے چینی فی کلو دستیاب ہے ، چینی کی قیمتوں میں مزید کمی ہوگی ۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار نے کہا حکومت کے اقدامات کی بدولت 10دنوں میں آٹے کے قیمت میں فی 40 کلو 200 روپے کمی ہو چکی ۔خبررساں ادارے کے مطابق وفاقی کابینہ نے زیادتی کے مجرموں کو سخت سزائیں دینے کی سفارشات منظور کرلیں تاہم سزائے موت شامل نہیں جبکہ وزیراعظم نے جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد کرنے کا قانون لانے کی اصولی منظوری دے دی ۔وزیراعظم نے زیادتی کے مجرمان کیلئے کیسٹریشن (نامرد بنانے )کا قانون لانے کی بھی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے ، یہ سنگین نوعیت کا معاملہ ہے جس کی قانون سازی میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کریں گے ، عوام کے تحفظ کیلئے واضح اور شفاف انداز میں قانون سازی ہو گی، یقینی بنایا جائیگا کہ سخت سے سخت قانون کا اطلاق ہو۔بعض وفاقی وزرا ء نے زیادتی کے مجرمان کو پھانسی کی سزا دینے کو نئے قانون کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا، اعظم سواتی اور نورالحق قادری نے بھی پھانسی کی حمایت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے رائے دی کہ ابتدائی طور پر کیسٹریشن کے قانون کی طرف جانا ہوگا۔ وزیراعظم نے مزید کہا قیمتوں میں کمی کے نتائج عوام تک بھی پہنچنے چاہئیں، انتخابی اصلاحات کے لئے اپوزیشن حکومت کے ساتھ بیٹھنا چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں۔وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ زنا باالجبر کے مجرموں کے لئے سخت قوانین بنائے جا رہے ہیں۔ ترجمان وزارت قانون کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ریپ کے مجرموں کو نامرد کیا جائے گا اورکیمیکل کیسٹریشن کچھ کیسز میں مخصوص مدت کیلئے یا زندگی بھر کیلئے ہو سکے گی، کئی ممالک میں جنسی مجرموں کو نامرد بنائے جانے کے قوانین ہیں۔ وزیر قانون نے کہا ریپ کے مجرموں کا ڈیٹا بیس بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، سیکس اوفنڈرز رجسٹری نادرا کے ریکارڈ کا حصہ ہو گی۔ فروغ نسیم کے مطابق مجوزہ قانون کے تحت 10 سے 25 برس قید کے علاوہ تاعمر قید اور موت کی سزائیں بھی ہونگی، قانون کے اجرا کے لئے پارلیمنٹ کا سیشن نہ ہونے کی وجہ سے آرڈیننس جاری کیا جائے گا۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں