لاہور ، اسلام آباد،راولپنڈی ، سرینگر، نیویارک( نامہ نگار خصوصی، اپنے سٹاف رپورٹر سے ،خصوصی نمائندہ،سٹاف رپورٹر،خبرنگارخصوصی، لیڈی رپورٹر، بیورو رپورٹ، 92 نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں ) کشمیر میں بھارتی قبضے کے 72 برس مکمل ہونے پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں گزشتہ روز یوم سیاہ منایا گیا۔ کشمیر یوں کیساتھ اظہاریکجہتی کیلئے ملک بھر میں جلسے ، جلوس، مظاہرے کیے گئے ، ریلیاں نکالی گئیں، سیمینارز سمیت مختلف پروگرام ترتیب دیے گئے ،سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔ مقبوضہ وادی میں حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال پر ہڑتال کی گئی اور یوم سیاہ منایا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں اتوار کو 84 ویں روز بھی لاک ڈاؤن جاری رہا۔سرینگر کے لال چوک کی جانب ریلی کو روکنے کیلئے مزید پابندیاں عائد کی گئیں۔ کرفیو کے باوجود جگہ جگہ احتجاج کیاگیا۔ کشمیری نوجوان تمام رکاوٹیں توڑتے ہوئے مظاہروں میں شریک ہوئے ۔بھارتی فوج کیساتھ جھڑپوں میں متعدد مظاہرین زخمی بھی ہوگئے ۔ آزاد کشمیر میں کشمیر لبریشن سیل، حریت اور مذہبی تنظیموں کے زیر اہتمام ریاست کے تمام چھوٹے اور بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔یوم سیاہ کے حوالے سے بڑی تقریب مظفرآباد میں ہوئی جہاں وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر نے تقریب کی صدارت کی ۔تقریب کے اختتام پر ریلی بھی نکالی گئی۔ میرپور میں ضلع کچہری سے چوک شہیداں تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مختلف مکاتب فکر کے افراد نے بڑی تعداد شریک کی۔ فضا کشمیر کی آزادی کے حق میں اور بھارت کیخلاف نعروں سے گونج اٹھی۔ ضلعی انتظامیہ لاہور کے زیر اہتمام ڈی سی آفس سے ناصر باغ تک ریلی نکالی گئی۔ڈی سی لاہور دانش افضال نے ریلی کی قیادت کی۔شرکا نے کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے ۔ تحریک انصاف کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجا جی مظاہرہ کیاگیا ۔پی ٹی آئی وسطی پنجاب کے صدرا عجاز چودھری نے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستانی قوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموش نہیں رہ سکتی، ہم کشمیروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔جمعیت علماء اسلام(ف)کے زیر اہتمام ناصر باغ سے پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالی گئی ۔سنی اتحاد کونسل،جمعیت علماء پاکستان ، پاکستان علماء کونسل،تحریک لبیک پاکستان اور دیگر مذہبی جماعتوں کی طرف سے مختلف شہروں میں یکجہتی کشمیر ریلیاں نکالی گئیں، جلسے کیے گئے اور سیمینار ز منعقد کئے گئے ۔ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے سے حریت رہنماؤں،سول سوسائٹی ارکان ، خواتین اور طلبہ سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اسلام آبادپریس کلب میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا گیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور مشعال ملک نے بھی شرکت کی۔فردوس عاشق اعوان نے کہا ہماری سیاسی سوچ مختلف ہو سکتی ہے لیکن کشمیر پر سب متحد ہیں ۔مشعال ملک نے کہا کشمیریوں کا ایک ہی مطالبہ ہے آزادی ۔جمعیت علمائے اسلام ، پیپلزپارٹی ، ن لیگ کی جانب سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی گئیں جو پریس کلب پہنچ کر اختتام پذیر ہوئیں ۔راولپنڈی پریس کلب کے باہر متحدہ اپوزیشن نے جلسہ کیا اور ریلی نکالی۔سیالکوٹ میں ریلی کی قیادت لیگی رہنما خواجہ آصف نے کی ۔ ریلی کے شرکانے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے درج تھے ۔ اوکاڑہ ، ساہیوال ، بہاولنگر ، بہاولپور ، خانیوال ، چشتیاں، بھکر، ڈی جی خان، راجن پور،ٹوبہ ٹیک سنگھ، پنڈی بھٹیاں، دادو،سانگھڑ سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں عوام کشمیریوں کے حمایت کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام اضلاع میں کشمیری مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی ریلیاں، مظاہرے اور جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے پتلے نذرآتش کئے گئے ۔ڈیرہ بگٹی میں ریلی میں سابق صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور قبائلی عمائدین بھی شریک ہوئے ۔ شرکا کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگاتے رہے ۔صوابی، کرک اور بنوں میں بھی شہریوں نے ریلیاں نکالیں۔ ضلع خیبر کے باڑہ اور جمرود بازاروں میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی گئیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں تاجروں نے یکجہتی کشمیر ریلی نکالی ۔ نوابشاہ میں طلبہ اور اساتذہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ شرکا نے بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔ حیدر آباد اور خیرپور میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیا نکالی گئیں ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے ، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے ۔ بیرون ملک پاکستانی مشنز نے بھی پروگرام منعقد کئے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں، مقامی ارکان پارلیمنٹ، تھنک ٹینکس اور دوسری شخصیات کو ان پروگراموں میں مدعو کیا گیا۔ نیو یارک میں پاکستان کے مستقل مشن برائے اقوام متحدہ میں یوم سیاہ کشمیر کی تقریب ہوئی جس میں تصویری نمائش اور کشمیرپر مذاکرے کا اہتمام کیا گیا تھا ۔تقریب میں سعودی عرب کے مستقل مندوب، او آئی سی کے سفیر اور او آئی سی کے انسانی حقوق کے اعلی نمائندوں کے علاوہ بڑی تعداد میں سفارتکاروں نے تقریب میں شرکت کی ۔ اس موقع پر ملیحہ لودھی نے اپنے خطاب میں کہا جبتک کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت نہیں مل جاتا ہمارے لیے ہر دن یوم سیاہ ہے ۔سعودی سفیر عبداللّہ المعلمی نے اپنے خطاب میں کہا سعودی عوام کشمیری بھائیوں کی اصولی حمایت جاری رکھیں گے ۔ اسلام آباد(خبر نگار خصوصی،خصوصی نیوز رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ 27اکتوبر وہ سیاہ دن ہے جب 72سال پہلے ہندوستان کی فوجیں غاصبانہ قبضے کیلئے کشمیر میں اتریں۔قبضے کے بعد اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم اقوام متحدہ گئے ۔اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے فیصلہ دیا کہ کشمیر کے لوگوں کو یہ حق دیا جائیگا کہ وہ فیصلہ کریں کہ پاکستان کیساتھ رہنا چاہتے ہیں یا بھارت کے ساتھ مگر آج تک کشمیریوں کو وہ حق نہیں مل سکا۔ کرفیو کے باعث کسی کو یہ ہی نہیں پتہ کہ کشمیر کے اندر اس وقت حالات کیا ہیں۔ مودی نے یہ اقدام اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں یہ کشمیریوں کی خوشحالی کیلئے کررہا ہوں۔ مودی کشمیر میں ریفرنڈم کرا ئے لگ پتہ جائیگا کہ کشمیری کس کیساتھ کھڑے ہیں ۔مودی نے الیکشن کے نام پر کشمیریوں کو دھوکہ دیا ۔ان سے جھوٹے وعدے کئے گئے ۔دھاندلی زدہ الیکشنز کے ذریعے کشمیریوں کو کنٹرول کیا گیا۔کشمیر کی سیاسی پارٹیوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔کنٹرولڈ الیکشن میں بھی بی جے پی بری طرح پٹ گئی ہے ۔کشمیر کے لوگوں کو پیغام دیتا ہوں کہ سارا پاکستان آپ کیساتھ کھڑا ہے ۔ ہم ہمیشہ کشمیریوں کیساتھ کھڑے رہیں گے ۔ پاکستان ہر فورم پر کشمیریوں کو سپورٹ کرے گا۔ہتھیار اٹھانے کی بات کرنے والے کشمیریوں اور پاکستان کے دشمن ہیں ۔ بھارت بھی چاہتا ہے ایسا ہو تاکہ وہ کہہ سکے کہ یہ لوگ دہشتگرد ہیں۔ مودی سرکار تو چاہتی ہے کہ کسی طرح وہ پاکستان کو اس صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرائے اور کہے کہ پاکستان کی وجہ سے ہم نے فوج کشمیر میں لگائی ہے ۔کشمیریوں کی سیاسی تحریک ہے ،ہم نے ان کی سیاسی اور اخلاقی مدد کرنی ہے ۔ اس تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا۔ میں آپ لوگوں کا سفیر اور ترجمان ہوں اور وکیل بھی ہوں۔ میں آپ کیساتھ کھڑا ہوں گا اور جو حق آپ کو اقوام متحدہ نے دیا ہے وہ آپ کو لیکر دوں گا۔قبل ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ۔وفد میں نثار مرزا، محمد حسین خطیب، جاوید اقبال و دیگر شامل تھے ۔حریت وفد نے میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور بھارتی مظالم سے آگاہ کیا۔حریت رہنماؤں نے اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کے سامنے کشمیر کا مقدمہ بھرپور انداز میں اٹھانے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا پاکستانی عوام کا دل اپنے کشمیری بھائیوں کیساتھ دھڑکتا ہے ۔ پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ بھارت کیخلاف عالمی سطح پر کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے اور مسئلہ کشمیر کو ہر سطح پر اجاگر کریں گے ۔