کوئٹہ، اسلام آباد ، پشاور، کراچی (بیورو رپورٹ، سپیشل رپورٹر، نامہ نگار، 92 نیوزرپورٹ) کو ئٹہ کے نواحی علا قے سیٹلا ئٹ ٹائون اسحاق آ با د میں مدرسہ کے مسجد میں نما ز مغرب کے موقع پر خود کش دھماکہ ہوگیا، ڈی ایس پی اما ن اللہ اسحاق زئی ،امام مسجد سمیت 15 نمازی شہید اور 19 زخمی ہو گئے ، وزیر اعلیٰ بلو چستان جا م کما ل خان اور وزیر داخلہ بلو چستان میر ضیا ء اللہ لا نگو نے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کر تے ہو ئے شہر میں سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کردی، ایف سی نے علاقے کا محاصرہ کرلیا، 10 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے ، ایس ایچ او سیٹلائٹ ٹاؤن کی مدعیت میں خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے 10افرادکی شہادت کی تصدیق کردی،پولیس کے مطابق دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ اور امام مسجد بھی شہیدہوگئے ،اریسکیو ٹیمیں دھماکہ کے مقام پر پہنچ گئیں،زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا، دھماکے کے بعد ڈاکٹرزاورطبی عملے کو طلب کرلیاگیا،پولیس اورایف سی کے بھاری نفری نے دھماکے کے بعد علاقے کوگھیرے میں لے لیا، بیوروچیف 92نیوزکوئٹہ کے مطابق دھماکہ نواحی علاقے غوث آبادکے مدرسے میں ہوا،یہ انتہائی دورافتادہ علاقہ ہے ،سول اوردیگرسرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی اور ادویات کی بھاری مقدارسول ہسپتال پہنچادی گئی ، دھماکے کے وقت مغرب کی نمازاداکی جارہی تھی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شواہد اکٹھے کرلئے ، تر جما ن سول ہسپتال کے مطابق 6شہدا کی فوری شناخت نہیں ہوسکی۔ دھما کے سے مسجد کی عما رت کو بھی سخت نقصان پہنچا ، دروازے اور کھڑکیاں دور جا گری ہیں ۔دھما کہ کی آواز دور دور تک سنی گئی ۔ صدر مملکت عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمن، سراج الحق، دیگر سیاسی ر ہنماؤں نے کوئٹہ میں مسجد میں دھماکے پر اظہار افسوس کیا ، وزیر اعظم عمران خان نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی اور واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ۔بلاول نے کہا دہشت گردی میں ملوث منصوبہ سازوں کو گرفت میں لایا جائے ۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسجد میں بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانے والے مسلمان ہرگز نہیں ہوسکتے ،ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ہدایات جاری کی ہیں امدادی کاموں میں پولیس اور سول انتظامیہ کو بھرپور تعاون فراہم کیا جائے ، ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے فوری بعد ایف سی بلوچستان کے جوان جائے حادثہ پر پہنچے اور ایف سی بلوچستان کے جوانوں نے فوری پر علاقے کا محاصرہ کیا۔ نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے فوری طورپر واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ایک اور بہادر آفیسر ڈی ایس پی حاجی امان اﷲ کی شہادت پر انتہائی دکھی ہوں ۔۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کوئٹہ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہمارے حوصلے غیر متزلزل نہیں ہونگے ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی، صدر اے این پی اسفند یار ولی نے کہا نمازیوں کو شہید کرنا انسانیت سوز عمل ہے ، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے بھی دھماکہ کی شدید مذمت کی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ملک دشمن عناصر کو منہ کی کھانا پڑے گی، دھماکہ ملک میں امن و امان کو تباہ کرنے کی گھناؤنی سازش ہے ، آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے بھی دھماکے کی مذمت کی، دینی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں نے دھماکے کو غیرملکی سازش قرار دیا، سراج الحق نے شہدا کیلئے دعائے مغفرت کی، ساجد میر نے کہا واقعہ کو عالمی تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے ، علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا بے گناہوں کی جان سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، پوری قوم اداروں کے ساتھ کھڑی ہے ۔