مکرمی !سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے گائوں مراد کہوکہر میں ایک عورت کو مجلس سننے کے دوران تسبیح پڑھتے ہوئے بی رحمی سے قتل کیا جاتا ہے ، اس عورت کا قصور صرف اتنا تھا کے وہ اپنے علاقے کے غریب لوگوں کا سہاراتھی ، جو ظالموں سے برداشت نہ ہوا ، وہ عورت پیپلزپارٹی کی ایک ایم پی اے تھی ، جن کو گائوں مراد کہوکہر میں انکے بچوں کے سامنے اس کو بی رحمی سے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا ، لیکن قاتل اس بات سے بے خبر تھے کے انسان کو تو قتل کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے نظریات اور فلسفے کو قتل نہیں کیا جا سکتا۔ جہاں سے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی کو شہید کیا گیا ، وہاں سے اسکی ایک معصوم بچی جو ڈاکٹر کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہی تھی اس نے اپنے ماں کے قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلئے اپنے سترہ گریڈ کی نوکری کو ترک کر کے اپنے ماں کے قاتلوں کے خلاف قانونی جنگ لڑنا شروع کی ، ظلم کے خلاف لڑتے ہوئے وہ معصوم بچی اپنی ماں کے مشن کی تکمیل کے لئے جدوجہد کا آغاز کررہی ہے میری اعلیٰ عدلیہ سے التماس ہے کہ اعلیٰ عدلیہ شہید شہناز انصاری کے قاتلوں کوپھانسی دے کر ان کے بے رحمانہ بہائے جانے والے خون کے ساتھ انصاف کرے تاکہ ظالم درندوں کو سبق مل سکے اور آگے کوئی بھی درندا ایسا گھٹیا کام نہ کر سکے۔ (مہران علی‘کراچی)