مکرمی!انصاف کے نام پر بننے والی حکومت کے سامنے بہت بڑے چیلنجز تو ہیں لبیکن ابھی تک کوئی پیش رفت نہ ہو پائی۔ سوائے دعوئوں کے اور حوصلوں کے اور سبز باغ دکھانے والے بہت آئے اب تو عوام ان لوگوں سے کافی حد تک متنفر ہو چکی ہے۔ عوام کو بس وہ بندہ چاہیے جو کہہ دے اور کردے۔ شاید ایسا ممکن نہ ہو۔ اس وقت چینی کا سکینڈل چل رہا ہے جس پر چینی مافیا عدالتوں کے پیچھے چھپنے کی جگہ ڈھونڈ رہی ہے لیکن عدالتیں بھی ان مافیا کو چھپنے کی جگہ نہیں دے رہی۔ دوسرا پاور سیکٹر مافیا ہے جو پاکستان کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے اور ملک کو اندر ہی اندر سے کھوکھلا کرنے میں لگا ہے۔بہت ممالک نے پاکستانی پائلٹ کے اسناد اور ڈاکومنٹ منگوا لئے ہیں۔ جب تک یہ پائلٹ کلیئر نہیں ہوتے تب تک کوئی غیر ملکی پی آئی اے میں سفر نہیں کرے گا اور نہ پی آئی اے کو اپنی سرزمین پر اترنے دے گا۔ یورپی یونین نے پہلے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگائی بعد میں حکومت نے کوشش کر کے اس کو بحال کروا لیا‘ اب ملائشین ایوی ایشن نے پاکستانی پائلٹوں کو جہاز اڑانے سے روک دیا۔ جو پی آئی اے پوری دنیا میں سب سے بہترین ایئر لائن مانی جاتی تھی اب اسی پی آئی اے کو پوری دنیا میں بدترین ایئر لائن میں گنا جا رہا ہے۔ ان سب کا کون ذمہ دار ہے؟ میرا خیال ہے عوام بھی اب باشعور ہو چکی ہے اور جان چکی ہے اس سارے واقعات کا کون ذمہ دار ہے۔ (شہزاد امتیاز)