وزیر اعظم پاکستان نے گزشتہ روز جلال پور نہر کا سنگ بنیاد رکھا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پنڈدادنخان میں جلسہ عام سے خطاب میں کہا اس منصوبے سے پنڈدادنخان اور خوشاب کے لوگوں کی تقدیر بدل جائے گی‘ حکومت اسے تین مراحل میں مکمل کرے گی۔ بلا شبہ اگر یہ منصوبہ اپنی مقررہ مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچ جاتا ہے تو یہ پی ٹی آئی حکومت کا بہت بڑا کارنامہ ہو گا کیونکہ جلال پور کینال منصوبہ 1897ء میں برٹش حکومت کے زمانے میں اس وقت تیار کیا گیا جب انگریزوں نے برصغیر میں دنیا کے بہترین نہری نظام کی بنیاد رکھی تھی۔ تاہم قیام پاکستان تک اس منصوبے پر کوئی کام نہیں ہو سکا‘ قیام پاکستان کے بعد بھی کسی حکومت نے اس منصوبے پر توجہ نہیں دی اور 121سال پرانا یہ بہترین نہری منصوبہ حکومتوں کی عدم توجہی کا شکار رہا۔ موجودہ حکومت نے اس منصوبے کی زرعی‘ تاریخی اور معاشی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے اسے 5سال میں مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر 32ارب 70کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ اگر یہ منصوبہ بروقت مکمل کر لیا گیا تو اس سے پنڈ دادنخان ‘ خوشاب اور اس سے ملحقہ علاقوں میں نہ صرف نہری پانی کے مسائل حل ہونگے بلکہ یہ ملک میں زرعی ترقی کے فروغ کا باعث بنے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مفاد عامہ میں ایسے دیگر منصوبے بھی تلاش کئے جائیں جن پر کام نہیں ہو سکا اور جو سابقہ حکومتوں کی عدم توجہی کا شکار رہے ہیں سابقہ ادوار کے تمام نمائشی منصوبے ختم کر دیئے جائیںان کے لئے رکھی گئی رقوم ایسے منصوبوں پرخرچ کی جائیں، جن سے عوام کو فائدہ پہنچے اور ملک کی ہمہ جہت ترقی کا باعث بنیں۔
121سال پرانے جلال پور کینال منصوبے کا آغاز
هفته 28 دسمبر 2019ء
وزیر اعظم پاکستان نے گزشتہ روز جلال پور نہر کا سنگ بنیاد رکھا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پنڈدادنخان میں جلسہ عام سے خطاب میں کہا اس منصوبے سے پنڈدادنخان اور خوشاب کے لوگوں کی تقدیر بدل جائے گی‘ حکومت اسے تین مراحل میں مکمل کرے گی۔ بلا شبہ اگر یہ منصوبہ اپنی مقررہ مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچ جاتا ہے تو یہ پی ٹی آئی حکومت کا بہت بڑا کارنامہ ہو گا کیونکہ جلال پور کینال منصوبہ 1897ء میں برٹش حکومت کے زمانے میں اس وقت تیار کیا گیا جب انگریزوں نے برصغیر میں دنیا کے بہترین نہری نظام کی بنیاد رکھی تھی۔ تاہم قیام پاکستان تک اس منصوبے پر کوئی کام نہیں ہو سکا‘ قیام پاکستان کے بعد بھی کسی حکومت نے اس منصوبے پر توجہ نہیں دی اور 121سال پرانا یہ بہترین نہری منصوبہ حکومتوں کی عدم توجہی کا شکار رہا۔ موجودہ حکومت نے اس منصوبے کی زرعی‘ تاریخی اور معاشی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے اسے 5سال میں مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر 32ارب 70کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ اگر یہ منصوبہ بروقت مکمل کر لیا گیا تو اس سے پنڈ دادنخان ‘ خوشاب اور اس سے ملحقہ علاقوں میں نہ صرف نہری پانی کے مسائل حل ہونگے بلکہ یہ ملک میں زرعی ترقی کے فروغ کا باعث بنے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مفاد عامہ میں ایسے دیگر منصوبے بھی تلاش کئے جائیں جن پر کام نہیں ہو سکا اور جو سابقہ حکومتوں کی عدم توجہی کا شکار رہے ہیں سابقہ ادوار کے تمام نمائشی منصوبے ختم کر دیئے جائیںان کے لئے رکھی گئی رقوم ایسے منصوبوں پرخرچ کی جائیں، جن سے عوام کو فائدہ پہنچے اور ملک کی ہمہ جہت ترقی کا باعث بنیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں هفته 28 دسمبر 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں