لاہور(92 نیوز رپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 126 دن کا دھرنا دینے والوں کو کشمیر میں 126 دن کا کرفیو نظر نہیں آتا،جب حکمران خود اپنے لئے صبح شام نئی قبریں کھودنے میں لگے ہوئے ہوں تو حکومتیں اپنی مدت پوری نہیں کرتیں،حکمرانوں کو اپنی غلطیوں کا احساس اس وقت ہوگاجب وقت ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہوگا،مڈ ٹرم الیکشن میں کوئی مضائقہ نہیں، ان ہائوس تبدیلی بھی جمہوریت کا حصہ ہے ،حکمرانوں نے عوام کی نہ سنی تو پھر عوام بھی حکمرانوں کی نہیں سنیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مانسہرہ میں ضلعی اجتماع سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا حکومت آرمی چیف کی مدت ملازمت کے معاملے کو ایک بار عدالت میں تماشا بنا چکی، اب اسمبلی میں محتا ط رہے ،اس حساس معاملے پرحکومت کا رویہ اب بھی مثبت اور سنجیدہ نہیں ۔انہوں نے کہا جن لوگو ں کو اپنا ہوش نہ ہو،جو رات بھر جاگتے اور صبح سوتے ہوں اور عوام سے کٹے ہوئے ہوں ،ان سے کوئی امید رکھنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔انہوں نے کہا ماضی کی تمام حکومتوں نے 31ہزار ارب روپے قرضے لئے جبکہ موجودہ حکومت نے قرضوں کی ٹرین کو نیا انجن لگایا ،اب یہ قرضے بڑھ کر 45ہزار ارب تک پہنچ گئے ہیں،حکومت نے احتساب کے نعرے کو بھی بدنام کیا،حکمران نہیں چاہتے کہ ان کا کوئی احتساب کرے ، حکومت کو احتساب پسند ہے مگر دوسروں کا۔