دانش احمد انصاری

 

فیس بُک اب اپنے صارفین کے لئے چہرے کی شناخت کرنے والا خصوصی فیچر متعارف کروانے والا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی آج مختلف جدید سمارٹ فونز میں بھی موجود ہے، جسے دنیا بھر میں غیر معمولی مقبولیت بھی حاصل ہے۔ تاہم فیس بُک ’چہرے کی شناخت‘ کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال اپنے پلیٹ فارم پر لاگ اِن کرنے کے لیے متعارف نہیں کروا رہا بلکہ اِس کے پیچھے کچھ اور ہی محرکات ہیں۔

اِس فیچر کو آن کرنے کے بعد جب بھی کوئی دوست یا غیر متعلقہ شخص آپ کی تصویر اپنی وال پربغیر ٹیگ کیے پوسٹ کرے گا تو فیس بُک خود بہ خود آپ کو اِس حوالے سے ایک ناٹی فیکیشن بھیجے گا۔ اِس ناٹی فیکیشن کو موصول کرنے کے بعد آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس نے آپ کو ٹیگ کیے بغیر آپ کی تصویر اپ لوڈ کی ہے۔ اِس نئے فیچر کا فائدہ یہ ہو گا کہ اگر کوئی شخص آپ کی غیر مناسب تصویر اپ لوڈ کرے گا تو آپ اُس کے خلاف فوری طور پر ایکشن لے سکتے ہیں۔ وہ صارفین جن کے پاس پہلے سے ہی چہرے کی شناخت کی سہولت دستیاب نہیں ہے وہ فیس بک کے ذریعہ اپنے نیوز فیڈ میں ایک اطلاع وصول کریں گے۔ صارفین کے پاس اپنے متعلقہ نیوز فیڈ سے اسے ’آن‘ کرنے کا اختیار بھی ہوگا۔ تاہم وہ افراد جنہیں اِس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ فیس بُک پر اُن کا کوئی دوست بغیر اجازت اُن کی تصویر اپ ڈیٹ کرے تو وہ ایپلی کیشن کی سیٹنگ میں جا کر یہ فیچر بند بھی کر سکتے ہیں۔ 

اس سے قبل ، فیس بک کو چہرے کی پہچان کے طریقوں کو شفاف نہ بنانے کی پاداش میں کافی چھان بین اور حتی کہ قانونی پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔ یہاں تک کہ مارک زکربرگ کی کمپنی سے اپیل کا حق بھی چھین لیا گیا تھا جب عدالت کو پتہ چلا کہ انہوں نے صارفین کی بایومیٹرک ریکارڈ اجازت کے بغیر اکٹھے کر رکھیں ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ فیس بک یہ ثابت کرنے کے لئے سخت کوشش کر رہا ہے کہ وہ کسی بھی طرح سے صارف کے ڈیٹا کو سبوتاژ نہیں کرے گا ، کیونکہ اس قسم کی قانونی چارہ جوئیوں سے کمپنی کو نہ صرف اربوں روپے گنوانے پڑتے ہیں بلکہ کمپنی کی ساکھ بھی متاثر ہوتی ہے۔ توقع ہے کہ فیس بُک کا نیا فیچر آئندہ چند ہفتوں میں لانچ کردیا جائے گا۔