پشاور( 92نیوز) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کوچھیڑنے سے خطرہ صرف کپتان اینڈ کمپنی کو نہیں بلکہ وفاق کو ہوگا،اے این پی کسی صورت اٹھارویں آئینی ترمیم میں ردوبدل برداشت نہیں کریگی ،این ایف سی ایوارڈ میں بھی اگر صوبوں کے حصے سے کٹوتی ہوتی ہے تو یہ بھی اٹھارویں آئینی ترمیم پر حملہ تصور ہوگا ۔ اسفندیار ولی نے کہا کہ 25اپریل کو آٹا چینی چور کمیشن کا فیصلہ آنا تھا لیکن اپنوں کے کارناموں پر کچھ دن مزید پردہ ڈالنے کیلئے اٹھارویں ترمیم میں ردوبدل کا شوشہ چھوڑا گیا،کپتان یاد رکھیں کہ اُس کے زوال کے دن شروع ہوچکے ہیں،اب وہ اگر چاہیں بھی تو آٹا چینی چور کمیشن سے اپنے انوسٹرز نہیں بچا سکتے ، کپتان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہوگا جو کچھ ماہ تک کپتان کسی کے آشیرباد سے اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ کیا گیا۔اگر کپتان نے اٹھارویں آئینی ترمیم میں ردوبدل کا سوچا بھی تو یہ سودا ان کیلئے بہت مہنگا ثابت ہوگا ۔عوامی نیشنل پارٹی اٹھارویں ترمیم کے دفاع میں ہر حد تک جانے کیلئے تیار ہے ،پارلیمان کی بالادستی اور صوبوں کی خودمختاری ہماری اولین ترجیح ہے ۔اے این پی سربراہ نے کہا کہ اس وبائی صورتحال میں بھی کپتان کے ایسے اقدامات پاکستان کے ساتھ ظلم کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں۔