لاہور، اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی ،نامہ نگار ،کر ائم رپو رٹر، 92 نیوزرپورٹ،آن لائن ) آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اورپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 2 نومبر تک توسیع کردی جبکہ نصرت شہباز کو استثنی دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے سماعت کی۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو سخت سکیورٹی میں عدالت پیش کیا گیا۔شاہراہوں کو بند کرنے اور پولیس کی اضافی نفری پر عدالت برہم ہوگئی اور ڈی جی نیب کو جیل ٹرائل کے حوالے سے نوٹس جاری کر دیا۔ فاضل جج نے ریمارکس دئیے انہیں راستے بند ہونے کی وجہ سے عدالت پہنچنے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگا۔ شہباز شریف نے کہا عدالت کے حکم پر بیڈ فراہم کیا گیا لیکن سخت بیڈ نہیں دیا گیا۔ عدالت نے قرار دیا کیا ہر بات کا حکم عدالت دے گی۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کہاں ہے ، اسے بلایا تھا۔ اسے کہیں ابھی آئے ورنہ راستے میں ڈسٹرکٹ جیل بھی پڑتی ہے ۔شہبازشریف نے بیان دیا عدالت سمیت پوری قوم کو اورنج لائن ٹرین پر مبارکباد دیتے ہیں، جان بوجھ کر چار سال ضائع کیے ۔ بی آر ٹی کی وجہ سے اورنج لائن روکی گئی ،وہ تو نہ چلی البتہ اورنج لائن کا افتتاح ہو گیا، منصوبے میں قومی خزانے کے اربوں روپے بچائے ۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی وجہ سے ان کیخلاف مقدمات بنائے گئے ۔ نیب کا بس چلے تو پورے پاکستان کے کیس مجھ پر ڈال دے ۔ فاضل جج نے کہا عدالت میں آپ کو سیاسی گفتگو نہیں کرنی چاہیئے ۔عدالت نے شہباز شریف کو جیل میں بیڈ فراہم کرنے کا حکم دیدیا اورنصرت شہباز کو استثنیٰ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر تے ہوئے سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی۔ احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ملاقات بھی ہوئی، والد نے بیٹے کی خیریت دریافت کی۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان اپوزیشن کی احتجاجی تحریک کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ احتساب عدالت کے باہر پولیس اور ن لیگ کے کارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی،دھکم پیل سے لیگی ایم پی اے چودھری شہبازگر گئے جبکہ ایک کارکن معمولی زخمی بھی ہو گیا۔احتساب عدالت نے آصف ہاشمی کیخلاف غیر قانونی سرمایہ کاری اور پلاٹ الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت 16 نومبر تک ملتوی کر دی۔ احتساب عدالت نمبر ایک کے جج اسد علی نے کیس پر سماعت کی۔آصف ہاشمی بھی حاضری کیلئے پیش ہوئے ۔ گواہان کے پاس ریکارڈ نہ ہونے کی بناپر ان کے بیان قلمبند نہ کیے جا سکے ۔عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو دوبارہ طلب کر لیا۔احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق چیف انجینئر مظہر حسین کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ۔احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی ۔ادھر اسلام آباد کی احتساب عدالت میں رینٹل پاور ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی ۔ جج اصغر علی نے ریفرنسز کی سماعت کی تو معاون وکیل نے کہا وکیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں مصروفیت کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکتے جس پر سماعت چار نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔احتساب عدالت حیدرآباد نے آر بی او ڈی تعمیراتی منصوبے کے متاثرین کو جاری معاوضے میں مبینہ کرپشن کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ریفرنس میں نامزد پانچ ملزمان بری کردیئے گئے جبکہ ایک ملزم کو مفرور قرار دیدیا گیا ۔