چکنی جلد کے ساتھ یہ مسئلہ رہتا ہے کہ کیل مہاسوں سے جان نہیں چھوٹتی۔پھر نوجوانی کے دن گزر جانے کے بعد بھی کیل مہاسے وقتاََ فوقتاََ نکلتے رہتے ہیں۔یہ کیل مہاسے واضح نشان چھوڑ جاتے ہیں جو بدنما لگتے ہیں۔عموماً بہت ساری خرابیاں صحیح نظام ہضم نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ چھائیاں، چہرہ بے رونق ہونا، کھردری جلد اور چہرے پر کیل ہاسے نظا ہضم کی خرابی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ نظام ہضم صحیح ہو تو جسم میں خون بنتا ہے اور جلد صاف شفاف اور چمک دار نظر آتی ہے۔ چہرے پر دانے نکلنے کی ایک وجہ قبض بھی ہے۔

اگر آپ کی جلد چکنی ہے اس لیے آپ کسی بھی قسم کی کوئی کریم استعمال نہ کریں۔ چہرہ کسی اچھے صابن سے دھونے کے بعد خشک کر لیں اور ایک سفید پھٹکڑی کا ٹکڑا گیلا کر کے چہرے پر پھیریں۔ دانے ختم ہو جائیں گے اور نشان بھی باقی نہیں رہیں گے۔ صابن میڈیکیٹڈ ہو تو زیادہ اچھا ہے۔کھانے میں آپ پھل اور سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں۔ دن بھر میں کم از کم آٹھ سے دس گلاس پانی پئیں۔ صبح فجر کے بعد نہار منہ دو گلاس پانی پئیں۔ ناشتہ کم از کم ایک گھنٹہ بعد کریں۔ایسا میک اپ استعمال کریں جو آئل فری ہو اور سونے سے پہلے میک اپ ضرور صاف کریں۔تکیے کا کور اور تولیہ اگر گندا ہو تو یہ بھی داغ دھبوں اور دانوں کا باعث بنتے ہیں اس لئے ان کی صفائی بھی بے حد ضروری ہے۔

ہم میں سے بہت کم لوگ اس بات سے آگاہ ہوں گے کہ شیمپو بھی دانوں کا باعث بن سکتا ہے۔ شیمپو اور کنڈیشنر میں موجود خوشبو اور کیمیکل سوزش کا باعث بنتے ہیں جس کی وجہ سے پیشانی، گال، گردن اور کمر پر دانے نکل آتے ہیں۔ اس لئے بہتر ہے کہ خوشبو کے بغیر شیمپو کا انتخاب کریں اور اسے اچھی طرح بالوں سے نکالیں۔دھوپ میں جانے سے ہر ممکن پرہیز کریں کیونکہ سورج کی شعاعیں جلد کیلئے بہت نقصان دہ ہیں۔ جب بھی گھر سے باہر نکلیں سن سکرین لگا کر جائیں۔

یاد رکھیے کوئی بھی چیز مستقل استعمال سے ہی فائدہ دیتی ہے۔ اس لیے اگر بہترین نتائج کی خواہش ہے تو مستقل مزاجی سے ان مشور وں پر عمل پیرا رہیں۔