اسلام آباد،برلن (92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں ) ٹرانسپیرنسی انٹرنشیل نے 2019میں کرپشن کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی ہے ۔ پاکستان میں 2018کے مقابلہ میں 2019میں کرپشن بڑھی ہے ۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق 2018کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا سکور 33تھاجو 2019میں 32ہو گیا ۔32سکور حاصل کرنے پر پاکستان کا کرپشن پرسیپشن انڈیکس تین درجے بڑھ کر 117سے 120ویں درجے پر چلا گیا ۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی گذشتہ رپورٹس کے مطابق 2010سے 2018تک پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں مسلسل بہتری کی جانب بڑھ رہا تھا ۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی تارہ رپورٹ کے مطابق 10 سال میں یہ پہلی بار ہے کرپشن سے متعلق انڈیکس میں پاکستان آگے بڑھنے کی بجائے پیچھے گیا ہے ۔ ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس کے 180رینکس میں پاکستان کا رینک 120ہے ۔ 2019میں زیادہ ترممالک کی کرپشن کم کرنے میں کارکردگی بہتر نہیں رہی۔ 2019میں پہلا نمبر حاصل کرنے والے ڈنمارک کا سکور بھی ایک پوائنٹ کم ہو کر 87رہا۔ جی سیون کے ترقی یافتہ ممالک بھی انسداد بدعنوانی کی کوششوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا امریکہ ، برطانیہ، فرانس اورکینیڈا کا انسداد بدعنوانی کا سکور بھی کم رہا ہے ۔ امریکہ کا سکور دو، برطانیہ اور فرانس کا چار اور کینیڈا کا انسدادبدعنوانی کا سکور چار درجے کم رہا۔ رپورٹ کے مطابق شفاف ترین ممالک میں ڈنمارک پہلے ، نیوزی لینڈ دوسرے ، فن لینڈ تیسرے ، سنگاپور چوتھے ، سویڈن پانچویں اور سوئٹزرلینڈ چھٹے نمبر پر جبکہ برطانیہ ،آسٹریلیا کا نمبر 12واں، جاپان کا نمبر 20 واں، امریکہ ، فرانس کا نمبر23واں ،چین ، بھارت کا نمبر 80واں ہے ،ترکی کا نمبر 91واں، روس 137واں جبکہ بنگلہ دیش کا نمبر 146واں ہے ۔ کرپٹ ترین ممالک میں صومالیہ پہلے ، جنوبی سوڈان دوسرے ، شام تیسرے ، یمن چوتھے جبکہ افغانستان،وینزویلا اور پانچویں نمبر پر ہیں۔ شمالی کوریا کا نمبر چھٹا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 2019 میں زیادہ تر ممالک کی کرپشن کم کرنے میں کارکردگی بہتر نہیں رہی جبکہ جی7کے ترقی یافتہ ممالک بھی انسداد بدعنوانی کی کوششوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی کرپشن روکنے کیلئے اپنی سفارشات بھی دی ہیں جس کے مطابق سیاست میں بڑے پیسے اور اثرورسوخ کو قابو کیا جائے ۔بجٹ اور عوامی سہولیات ذاتی مقاصد اور مفاد رکھنے والوں کے ہاتھوں میں نہ دی جائیں۔مفادات کے تصادم اور بھرتیوں کا طریقہ تیزی سے بدلنا قابو کیا جائے ۔دنیا بھر میں کرپشن روکنے کیلئے لابیز کو ریگولیٹ کیا جائے ۔الیکٹورل ساکھ مضبوط کی جائے اور غلط تشہیر پر پابندی لگائی جائے ۔ شہریوں کو با اختیار کریں، سماجی کارکن، نشاندہی کرنے والوں اور جرنلسٹ کو تحفظ دیں۔کرپشن روکنے کیلئے چیک اینڈ بیلنس اور اختیارات کو علیحدہ کیا جائے ۔نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹر سہیل مظفر نے کہا پاکستان میں کرپشن کیخلاف بڑھتے اقدامات کے باوجود کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا سکور پچھلے سال کے مقابلہ میں ایک پوائنٹ کم ہوا ہے ۔سہیل مظفر نے کہا 2019کے انڈیکس میں کئی ترقی یافتہ ممالک نے بھی کم نمبر حاصل کئے ہیں۔ان ممالک میں کینیڈا نے چار نمبر کم حاصل کئے ۔ گذشتہ برس کینیڈا کے 81نمبر تھے اور اس سال 77 ہیں۔ فرانس نے تین نمبر کم حاصل کئے ، فرانس کے گذشتہ برس 72تھے جو اس سال 69ہیں۔ جبکہ برطانیہ نے گذشتہ برس کی نسبت تین پوائنٹس کم حاصل کئے ہیں۔