لاہور(گوہر علی) پنجاب کے 44محکموں میں سے 20محکمے ایک بھی آڈٹ پیرا ختم کرانے میں کامیاب نہ ہوسکے ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب کی طرف سے گزشتہ سال کی پبلک اکائونٹس کمیٹی (ٹو) کو بھیجی گئی سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا کہ اینٹی کرپشن، کوآپریٹو، بورڈ آف ریونیو، توانائی، فنانس، فارسٹ اینڈ فشریز،ہیومن رائٹس ، انفارمیشن،یلپمنٹ ، لوکل گورنمنٹ ، پنجاب پبلک سروس کمیشن،قانون، ایس اینڈ جی اے ڈی، سوشل ویلفیئر، خصوصی تعلیم،امور نوجوان و سیاحت،ٹیوٹا ،ٹرانسپورٹ اور دیگر محکموں کا ایک بھی آڈٹُ پیرا نمٹایا نہ جاسکا، آڈٹ پیرے نمٹانے میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سرفہرست رہا اس محکمہ کے 1416آڈٹ پیرے نمٹائے گئے ،محکمہ زراعت کے 176،اوقاف کے 4،سی اینڈ ڈبیلوکے 832،وزیر اعلی معائنہ ٹیم کے 9،خوراک کے 80،ہائر ایجوکیشن کے 120، داخلہ کے 72 ،ہائوسنگ اربن ڈویلپمنٹ312، صنعت کے 19، آبپاشی کے 237،محنت کے 37،خواندگی کے 3،لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے 133، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے 28، بہودی آبادی کے 43،پبلک پراسیکیویشن کے 15،سکول ایجوکیشن کے 71،زکوۃ و عشر کے 10آڈٹ پیرے نمٹائے جاسکے ہیں،اس رپورٹ کے مطابق اس ساماہی میں کل4146آڈٹ پیرے نمٹائے گئے ، ا س حوالے سے چیئر مین پبلک اکائونٹس کمیٹی(ٹو) سید یاور عباس بخاری نے کہا کہ جن محکموں کی کارکردگی بہتر نہیں، ان کو اپنی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی۔ جو انکوائریاں ہورہی ہیں ان کے بارے بھی رپورٹ طلب کریں گے ، احتساب سے کوئی بالاتر نہیں ۔