اسلام آباد؍راولپنڈی(سپیشل رپورٹر؍نیوزرپورٹر؍ نیٹ نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ مذاکرات کی دعوت پر بھارت کا منفی اور متکبرانہ رویہ افسوسناک ہے ۔وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہاہے کہ بھار ت کے منفی جواب پرمایوسی ہوئی، اپنی پوری زندگی میں ادنیٰ لوگوں کو بڑے بڑے عہدوں پر قابض ہوتے دیکھا ہے ، یہ لوگ دوراندیشی سے یکسر محروم ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں وزیر اعظم سے تحریک انصاف کے رہنما ولید اقبال نے بنی گالہ میں ملاقات کی جس میں پنجاب باالخصوص صوبائی دارالحکومت کیلئے سیاسی حکمت عملی سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو بھی وزیراعظم سے ملے ۔مزیدبرآں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان غیرمناسب ہے ، امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ، کسی بھی قسم کا ایڈونچر ہوا تو جواب کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا پچھلی دو دہائیوں سے پاکستان کو دہشتگردی کا شکار بنایا گیا،پاکستانی فوج نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا، اس سے قبل پاکستان کوپارٹ آف پرابلم کہا جاتا تھا اور اب پاکستان کو پارٹ آف سلیوشن کہا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا بھارتی حکومت کو کرپشن چارجز کا سامنا ہے اور وہ اس کرپشن سے توجہ ہٹانے کیلئے جنگ کی طرف رخ موڑ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان امن پسند ملک ہے ،ہم امن کے راستے کی طرف چلنا چاہتے ہیں تاہم کسی بھی قسم کا ایڈونچر ہوا تو پاکستان جواب کیلئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا صبر کا امتحان لیا گیا تو قوم کو مایوس نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا بھارت نے سرجیکل سٹرائیک کا ڈھونگ رچایا تھا جس کا ثبوت وہ اپنی پارلیمنٹ میں بھی نہیں دے سکا۔انہوں نے کہا کہ جھوٹ کا جواب کوئی نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا امن کیلئے جنگ نہیں مذاکرات ضروری ہیں، پاکستان ایٹمی قوت اور جنگ کیلئے تیار ہے ، ہم کمزور نہیں ،جنگ اس وقت ہوتی ہے جب آپ جنگ کیلئے تیار نہ ہوں،کسی بھی جارحیت کابھرپور جواب دینگے ،یہ دیکھنا ہوگا کہ جنگ کے نتائج کیا ہونگے ،بھارتی فوج کوئی ایسا اقدام کرنے سے پہلے سوچ لے کہ اس کے ملک کا کیا حال اورخطے کی صورتحال کیا ہوگی۔انہوں نے کہا ہم نے خطے میں امن قائم کیا ہے اور اسے خراب نہیں ہونے دینگے ۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا حکومت پاکستان کی آج بھی پیشکش ہے آپ آئیں اور ٹیبل پر بیٹھ کر بات کریں،وزیر اعظم عمران خان نے بھی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی جسے بھارت نے قبول بھی کیا لیکن پھر مکرگیا اور بی ایس ایف کے اہلکار کی بے حرمتی کا الزام لگا دیا جس کو ہم نے مسترد کیا اور بتایا کہ ہم ایک پروفیشنل فوج ہیں،ہم کسی بھی سپاہی کی بے حرمتی نہیں کرسکتے ، خواہ وہ دشمن ملک کا ہو یا کسی اور ملک کا،بھارت نے ہمیشہ مذاکرات سے فرار کا راستہ اختیار کیا ہے ، پاکستان مذاکرا ت سے کبھی نہیں بھاگا، اقوام متحدہ کے اجلاس پر موقع ہاتھ آیا تھا جو انہوں نے 24گھنٹے میں ختم کردیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارتی فوج اپنی ملکی سیاست میں گھری ہوئی ہے ،وہاں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں، بھارت اپنے اندرونی مسائل اور دباؤ کو ہمارے کندھے پر رکھ کر حل کرنے کی کوشش نہ کرے ، بھارت اندرونی دباؤ میں آکر ایسی حرکت نہ کرے جس کا نقصان خود بھارت کو بھی ہو اور خطے کو بھی ہو، بھارت سمجھ داری سے چلے اور جنگی جنون کو ہوا نہ دے ۔میجر جنرل آصف غفور نے کہااقوام متحدہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ شائع کی جس کے بعدپاکستان میں نگران حکومت نے ڈاک ٹکٹ جاری کیا، بھارت ٹکٹ کا بہانہ بنا کر کہہ رہا ہے کہ اس وجہ سے امن خراب ہورہا ہے لیکن ایسا نہیں۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ ہوگئے ۔اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی امریکہ جانے کیلئے بغیر پروٹوکول اسلام آباد ائیر پورٹ پہنچے ، وہ بورڈنگ پراسس کیلئے عام مسافروں کے ساتھ قطار میں کھڑے ہوئے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیویارک میں آئندہ ہفتے وزرائے خارجہ ملاقات سے پیچھے ہٹنے کا بھارتی فیصلہ بھارت میں آئندہ عام انتخابات کے موقع پر اندرونی سیاسی دبائو کا نتیجہ ہے ،بھارت نے مذاکرات کا ایک اور موقع گنوا دیا۔ وزیرخارجہ نے کہا پاکستان نے کبھی کسی کو اپنی اندرونی صورتحال کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا بلکہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی کوششوں سے کامیابی سے دہشتگردی کو شکست دی۔دفتر خارجہ نے پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات منسوخی پر رد عمل میں کہا کہ ملاقات کے اعلان کے بعد چوبیس گھنٹوں کے اندر اس کی منسوخی کیلئے بھارت کی جانب سے بیان کی گئی وجہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا بھارتی سکیورٹی فورسز کے جوان کی مبینہ ہلاکت،ملاقات کے فیصلے سے 2 روز قبل ہوئی،رینجرز نے لاش تلاش کرنے میں بی ایس ایف کی مدد بھی کی،پاکستان سچ جاننے کیلئے مشترکہ تحقیقات کے لئے تیار ہے ، دہشتگردی کا راگ الاپنے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم نہیں چھپا سکتا۔دفتر خارجہ نے کہا بھارت جن ڈاک ٹکٹوں کا ذکر کر رہا ہے ، وہ 25 جولائی سے پہلے جاری ہوئے ، ڈاک ٹکٹوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا۔انہوں نے کہاوزیراعظم عمران خان کے خلاف بھارتی وزارت خارجہ کا بیان افسوس ناک ہے اور مہذب روایات و سفارتی آداب کے منافی ہے ۔ ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک،صباح نیوز)بھارت نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کی روایت برقرار رکھتے ہوئے اعلان کے باوجود پاک وزرائے خارجہ ملاقات منسوخ کر دی۔بھارتی میڈیا نے بھارتی وزارت خارجہ کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ بھارت نے شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کی نیویارک میں ہونے والی ملاقات منسوخ کردی ہے ۔ادھر بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راو ت نے دھمکی دی ہے کہ پاکستانی فوج سے بدلہ لینے کاوقت آگیاہے ، پاکستان کواس کی ہی زبان میں جواب دیاجائے گا،پاکستان کو درد محسوس کرانے کا وقت آگیا ہے ، مخالف کو بھی درد کا احساس دلانا چاہئے ،پاکستان وہی کر رہاہے جو کرتا آیا ہے ،مزید اقدامات کئے جائیں گے ،عسکری کارروائی ہمیشہ سرپرائزہوتی ہے ، ہم اپنی اگلی کارروائی کی تفصیلات بتا نہیں سکتے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف نے کہابھارت کو پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ، ان کی فوج کو اور دہشتگردوں کی کارروائیوں کا جواب دینا ہوگا۔انہوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے وزرائے خارجہ کی سطح پر ملاقات منسوخ کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہامیں سمجھتا ہوں ہماری حکومت کی پالیسی اس حوالے سے واضح ہے اور ہمیں اس بات میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں کہ دہشتگردی اور مذاکرات ایک ساتھ جاری نہیں رہ سکتے ،پاکستان کو دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کرنے ہوں گے ۔بھارتی آرمی چیف نے کہا ہمیں مسلسل نئے ہتھیاروں کی ضرورت ہے ، ہم مخصوص ہتھیار ایک حد تک استعمال کر سکتے ہیں، ہتھیاروں کی خریداری جاری رہے گی۔