مجھے فلو کی شکایت رہتی ہے،ایسے میں مجھے بتائیں کہ کیا کھائوں اور کن غذائوں سے پرہیز کروں ،کیونکہ فلو کے ساتھ گلے میں خراش اور کھانسی بھی ہونے لگتی ہے۔(اریبہ ،لاہور)

موسم کی تبدیلی اکثر لوگوں کو نزلہ، زکام اور فلو میں مبتلا کردیتی ہے جس سے طبیعت میں چڑچڑا پن آجاتا ہے، ایسی صورت میں چند غذاؤں سے پرہیز کیا جانا چاہیے تاکہ فلو سے جلد چھٹکارہ مل سکے۔اچار اور کھٹی اشیاء کیونکہ یہ نمک اور سرکے سے تیار کی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے گلے کی سوزش میں اضافہ ہوتا ہے لہٰذا نزلہ، زکام اور فلو کی شکایات کے دوران اس سے پرہیز کیا جانا چاہیے۔طبی جریدے 'میڈیکل نیوز ٹوڈے' کے مطابق فلو میں سخت یا کڑک غذا کا استعمال گلے میں خشکی پیدا کرتا ہے، جس سے کھانسی اور گلے کی خراش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس دوران خشک میوے کھانے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔

اسی طرح کافی، چائے، اور سافٹ ڈرنکس جیسے مشروبات جسم میں پانی کی کمی پیدا کردیتے ہیں اور شوگر کی سطح میں اضافہ کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے انفیکشن کا خاتمہ کرنے میں سخت مشکل پیش آتی ہے۔شوگر فری اشیاء sorbitol سے بنائی جاتی ہیں، یعنی پھلوں کی مصنوعی مٹھاس سے جس سے بد ہضمی، ڈائریا اور پانی کی کمی پیدا ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ مصنوعی مٹھاس سے سر درد اور گلے میں خراش کی شکایت بھی پیدا ہوتی ہے۔ نزلہ، زکام اور فلو کے دوران چکنائی والی غذاؤں مثلاً فاسٹ فوڈز، پنیر اور تیل میں تلی ہوئیں اشیاسے پرہیز کریں کیونکہ یہ گلے کی سوزش میں اضافہ کرتی ہیں اور نظامِ ہضم کو متاثر کرتی ہیں۔فلو کے دوران ترش پھل جیسے کینو، لیموں، چکوترا یا انار وغیرہ کھانے سے احتیاط کرنی چاہیے کیونکہ نزلہ، زکام اور کھانسی میں یہ گلے کی سوزش میں اضافہ کرسکتے ہیں۔صحت کے لیے مرچوں والے کھانے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ ان کی زیادتی نظام ہضم، معدے اور جگر کو متاثر کرتی ہے، ساتھ ہی فلو کی تکلیف کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔مٹھائیوں سے خون کے سفید خلیات کمزور ہوجاتے ہیں، جس سے گلے کی سوزش میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ بہت زیادہ میٹھا کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، لہٰذا کوشش کریں کہ اعتدال میں رہ کر میٹھے کا استعمال کیا جائے۔