سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں )بزرگ حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کشمیریوں کو متحدرہنے کی اپیل کرتے ہوئے 5 نکاتی لائحہ عمل کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان اور مسلم امہ سے فوری مدد کی درخواست بھی کی ہے ۔آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی نے کشمیری عوام کو لکھے گئے کھلے خط میں کہا کہ انہوں نے کہا پاکستان، اس کے عوام اور پوری مسلم امہ مسئلہ کشمیر کے اہم فریق ہیں۔ وقت آگیا ہے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے آگے آئیں اور اپنا کردار ادا کریں ۔ایسا نہ کیا گیا تو تاریخ اور نہ ہی آنے والی نسلیں آپ کو معاف کریں گی۔ بھارت جان لے 10 لاکھ نہیں بلکہ پوری فوج بھی لے آئے تب بھی کشمیری اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے ۔حریت رہنما نے کہا ہر کشمیری بھارت کی ننگی جارحیت کیخلاف گھر سے باہر نکل آئے اور جوانمردی اور ہمت کے ساتھ سخت مزاحمت کا مظاہرہ کرے کیونکہ آزادی کے حصول کیلئے مزاحمت کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں بچا ۔ آزادی کی جنگ مکمل یقین اور استقامت سے لڑی جائے ۔ اتحاد، صداقت، ہمت، صبر،نظم و ضبط اور استقامت ہمارے وہ ہتھیار ہیں جن سے دشمن کے جدید اور خطرناک جنگی ہتھیاروں کو مات دی جاسکتی ہے ۔ وادی بھر میں مظاہرے کیے جائیں اور دنیا کو وادی کی اصل صورتحال سے آگاہ کیا جائے ۔ اس وقت پوری وادی کو جیل بنادیا گیا ہے ، تمام حریت اور سیاسی قیادت اسیر یا نظر بند ہے ، احتجاج کرنے والے ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ ذرائع مواصلات معطل ہیں تاکہ دنیا سے بھارتی مظالم کو چھپایا جا سکے ۔ اشیائے خورد و نوش کی قلت کے باعث فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے ۔ بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے ۔کشمیریوں پر یکطرفہ فیصلہ مسلط کر دیا گیا ہے ۔ بھارت کشمیری عوام نہیں بلکہ کشمیر کی سرزمین چاہتا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کا جغرافیہ، اس کی ہئیت اور آبادی کا مذہبی تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے جبکہ اس کے یہ اقدامات عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں۔بھارت کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی،ہر خالی صفحہ چیخ چیخ کر تاریخی حقائق بتائے گا۔بھارت کی سرتوڑ کاوشوں کے باوجود جس طرح مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اٹھا پہلے کبھی نہیں ہوا۔عالمی میڈیا جس انداز میں کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کر رہا ہے وہ بھی پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ سید علی گیلانی نے 5 نکاتی لائحہ عمل دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بہادری سے بھارتی مظالم کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ تمام لوگ اپنے اپنے علاقوں میں بڑے پیمانے پر بھارت کیخلاف پرامن مظاہرے اور احتجاج کریں۔ بھارتی فورسز مارنے کیلئے تیار ہیں لیکن پھر بھی آپ پر امن رہیں۔ انہوں نے سرکاری حکام سے بھی احتجاج میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر وہ احتجاج میں شامل نہیں ہوئے تو بھارت نواز سیاستدانوں کی طرح غیر ضروری ہوجائیں گے ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر سے باہر بیٹھے کشمیریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ کشمیر کے سفیر بنیں، وادی کے تمام معاملات سے واقف رہیں اور اپنے احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ وقت آگیا ہے بھارت نواز قیادت بھی کشمیریوں کا ساتھ دے ۔انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ یہ اتحاد اور عمل کا وقت ہے ، اگر آج حقیقی عمل نہ ہوا تو نہ صرف تاریخ بلکہ آئندہ نسلیں بھی آپ کو معاف نہیں کریں گی۔ سیاسی و سفارتی رابطے تیز کیے جائیں اور بھارت کی اس دھوکہ دہی کوپوری دنیا کے سامنے اجاگر کیا جائے ۔بھارت کے اس زہر آلود منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دینا جو نہ صرف کشمیریوں بلکہ لداخ کے بدھ مت، کارگل کے مسلمانوں اورپیربنجال کیخلاف ہیں۔ بھارت ہماری زمین ہی نہیں بلکہ مشترکہ شناخت اور بھائی چارے کی تباہی چاہتا ہے تاہم ہمیں اپنی زندگیاں، املاک اور شناخت بچانے کیلئے متحد ہو کر کھڑا ہونا ہوگا۔