اسلام آباد،لاہور(نیٹ نیوز، نیوزایجنسیاں) پی ٹی ا ٓئی کے ارکان قومی اسمبلی اپنے استعفوں کی تصدیق کیلئے پرسوں ایوان میں جائیں گے ، دوسری طرف قومی اسمبلی کی طرف سے کہا گیا ہے تحریک انصاف کے ہررکن قومی اسمبلی کو ذاتی حیثیت میں اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرنا ہوگی۔ترجمان نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفوں کی تصدیق سے متعلق واضح پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی کی جانب سے مشترکہ طور پر پیش ہو کر متعلقہ نشستوں سے استعفوں کی تصدیق کی ایک بار پھر بازگشت سنی جا رہی ہے جس پر خط کا حوالہ دیتے ہوئے توجہ مبذول کرائی ۔ترجمان نے کہا 22 دسمبر کو پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی کی جانب سے بھیجے گئے خط کا جواب ارسال کیا گیا تھا جس میں پی ٹی آئی کے اراکین کی ممکنہ واپسی کا خیر مقدم کیا وہیں خط کے مندرجات بھی یاد دلائے گئے ۔خط کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کے لیے بلایا جائے گا اور ہر ممبر قومی اسمبلی کو ذاتی حیثیت میں اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرنا ہوگی۔استعفوں کی تصدیق کیلئے ارکان کوقومی اسمبلی کے طریق کار 2007 کے قواعد و ضوابط کے ذیلی قاعد43 کے پیراگراف (B) کے تحت بلایا جائے گا، پی ٹی آئی کے ممبران قومی اسمبلی کو 6 سے 10 جون 2022 ئتک استعفوں کی تصدیق کیلئے سپیکر چیمبر میں مدعو کیا جا چکا ہے تاہم باضابطہ طور پر مدعو کرنے کے باوجود پی ٹی آئی کا کوئی بھی ممبر قومی اسمبلی استعفے کی تصدیق کے لیے نہیں آیا تھا۔دوسری جانب تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارٹی کے تمام ارکانِ قومی اسمبلی کو 28 دسمبر کو اسلام آباد طلب کر لیا۔ذرائع کے مطابق عمران خان خیبر پختونخوا ہائوس میں ارکانِ قومی اسمبلی سے ویڈیو لنک خطاب کریں گے جس کے بعدتمام ممبران استعفوں کی تصدیق کیلئے قومی اسمبلی جائیں گے ،پی ٹی آئی ارکان اسمبلی شاہ محمود قریشی کی قیادت میں سپیکر کے سامنے پیش ہو کر اپنے استعفوں کی تصدیق کریں گے ۔