اسلام آباد(وقائع نگار،نامہ نگار،92 نیوزرپورٹ،نیٹ نیوز) کوروناکے بڑھتے ہوئے کیسزکے پیش نظر ملک بھر میں 26 نومبر سے 10 جنوری تک تمام تعلیمی ادارے اور مدارس بند رہیں گے جبکہ حکومت نے دسمبر میں ہونیوالے تمام امتحانات بھی ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔ گزشتہ روز وزرائے تعلیم کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 7 فیصد سے زائد دیکھی گئی ہے ۔ تعلیمی اداروں میں کیسز کی شرح میں اضافے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کو 26 نومبر سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم اس دوران گھروں سے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا جائیگا۔ بین الصوبائی وزرائے تعلیم اجلاس میں مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک ملک بھر کے تمام سکولز، کالجز، یونیورسٹیز اور ٹیوشن سنٹرز بند رہیں گے ۔ 25 دسمبر سے 10 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہونگی جس کے بعد11جنوری کو حالات بہتر ہونے کی صورت میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھول دیئے جائینگے ۔ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک آن لائن تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھی جا سکتی ہیں اور جن اداروں میں یہ سہولت موجود نہیں وہاں ہوم ورک ہو گا، اس سلسلے میں صوبائی حکومتیں فیصلہ کریں گی۔ دسمبر میں ہونیوالے تمام امتحانات بھی ملتوی کر دیئے گئے ہیں جو آئندہ برس جنوری کے وسط کے بعد ہونگے ۔ جنوری کے پہلے ہفتے میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لیا جائیگا۔ انہوں نے اجلاس کے فیصلوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اساتذہ کو سکولوں بلانے کی اجازت ہوگی۔ تمام حکومتوں کی جانب سے یہ کوشش کی جائیگی کہ گھروں میں تعلیم کا سلسلہ جاری رہے لیکن طلبہ کی سکولز،دینی مدارس، کالجز اور یونیورسٹیز کے اندر کوئی کلاسز نہیں ہوں گی۔ کچھ ایسے امتحانات ہیں جو جاری رہیں گے ۔ اس موقع پرڈاکٹر فیصل نے کہا کہ انٹری ٹیسٹ جیسے ایم ڈی کیٹ وغیرہ معمول کے مطابق جاری رہیں گے کیونکہ ان کا ایس او پیز اور ماسک کیساتھ انتظام کرنا ممکن ہے ۔سینئر میڈیکل ایئرز کی ٹریننگ بھی جاری رہے گی۔گزشتہ 24گھنٹے میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہواہے ،بروقت اقدامات نہ کئے گئے تو ہسپتالوں پر دباؤبڑھ جائیگا۔ شفقت محمود نے مزید کہا کہ اساتذہ یا کسی اور بھرتیوں کے سلسلے میں ہونیوالے امتحانات جاری رہیں گے ۔ ہائر ایجوکیشن یونیورسٹیز فوری طور پر آن لائن تعلیم شروع کردیں گی جبکہ جامعات کے ہاسٹلز میں طلبہ کا ایک تہائی حصہ رہے گا، جن میں وہ طلبہ ہونگے جو بیرون ملک سے آئے ہوئے ہیں یا جہاں انٹرنیٹ کی سہولیات میسر نہیں۔ پی ایچ ڈی کے طلبہ یا جنہیں لیب کا کام کرنا ہے تو انہیں یونیورسٹی بلانے سے متعلق جامعہ خود فیصلہ کرینگی ۔ وہ ہنرمند ادارے جہاں ریگولر کلاسز کا طریقہ کار موجود نہیں وہاں تعلیمی سلسلہ جاری رہے گا ۔ ہماری سفارش ہے کہ مارچ اور اپریل میں ہونیوالے بورڈ امتحانات کو مئی اور جون میں لے جایا جائے تاکہ طلبہ کو اپنا کورس ورک مکمل کرنے کا وقت مل جائے ، اس کے علاوہ سرکاری سکولوں میں تعلیمی سال کا آغاز اپریل کے بجائے اگست میں کیا جائے ، اس سلسلے میں گرمیوں یا مارچ کی چھٹیاں کم کردی جائیں۔ قبل ازیں وفاقی وزیرشفقت محمود کی زیرصدارت وزرائے تعلیم کے اہم اجلاس میں صوبائی وزرائے تعلیم و دیگر متعلقہ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس میں کورونا صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو میں وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا کہ سکول بند کر رہے ہیں تو بچوں کو مالز اور پارکس بھی نہیں جانے دینا چاہئے ۔سکولوں میں 50 فیصد اساتذہ منگل کے دن آئیں گے جبکہ باقی کے 50 فیصد جمعرات کو آئیں گے ، پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کے طلبا کے امتخانات مارچ میں ہونگے ۔ اس بار طلبہ کو چھٹیوں میں ہوم ورک بھی دیا جائیگا ۔ اگلی جماعت میں پروموشن کیلئے 50 فیصد گریڈنگ ان کو دئیے جانے والے ہوم ورک کے نتائج کے مطابق کی جائیگی۔ نہم سے بارہویں جماعت کے امتحانات مئی یا جون میں لینے کی تجویز دی ہے ، کسی کو بھی بغیر امتحان کے پاس نہیں کیا جائیگا ۔ووکیشنل انسٹیٹیوٹ میں کام ایس او پیز کے مطابق جاری رہیگا۔ اسلا م آباد ،لاہور،ملتان،کراچی،پشاور،ایبٹ آباد ،حیدرآباد، کوئٹہ،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، 92 نیوز رپورٹ، بیورورپورٹ، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید34افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی تعداد7696ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں2756نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد 376929جبکہ فعال کیسز میں تیزی سے اضافہ جاری ہے اور انکی تعداد 38348ہو گئی،1677مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور330885صحتیاب ہو چکے ۔ پاکستان میں کورونا وائرس سے انتقال کرنیوالے مریضوں کی شرح 2 فیصد جبکہ صحتیاب ہونیوالے مریضوں کی شرح 87.8فیصد تک پہنچ گئی۔ 24گھنٹوں کے دوران 1057مریض صٓحتیاب ہو کر گھروں کو چلے گئے ۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کے اجلاس میں کوروناکی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور صوبائی نمائندگان نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ روزملک بھر میں کورونا کیسز کی شرح سب سے زیادہ 7.46فیصد رہی۔ دو ہفتوں کے دوران انتہائی نازک کیسز کی تعداد دو گنا بڑھ گئی ہے ۔ کورونا کیسز کی سب سے زیادہ تعداد تعلیمی اداروں میں سامنے آئی ۔ایک ہفتہ کے دوران تعلیمی اداروں میں پازیٹو کیسز کی شرح 1.8فیصد سے بڑھ کر 3.3فیصد ہوگئی ، مجموعی طور پر 82فیصد اضافہ ہوا ۔دریں اثنااسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کورونا سے صحت یاب ہوگئے اور دوبارہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی سماعت کا آغاز کردیا۔علاوہ ازیں چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کورونا سے صحتیاب ہوگئے اور دفتر آنا شروع کردیا ۔ادھر ایوب میڈیکل کمپلیکس کے سی ایم او ڈاکٹر راجہ آصف کورونا کے باعث دم توڑ گئے ۔تحریک انصاف کے ایم این اے علی جدون بھی کورونا سے متاثر ہوگئے ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید13مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ498نئے کیس سامنے آگئے ۔ ایم این اے علی گوہر بھی کورونا سے متاثر ہوگئے ۔ تین ٹریفک وارڈنز سمیت لاہور پولیس کے چھ افسروں اور اہلکاروں میں بھی وائرس کی تصدیق ہوگئی ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کا تیسری مرتبہ کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔ بڑھتے کورونا کیسز کے پیش نظر پنجاب حکومت نے تمام سرکاری اور نجی دفاتر میں فوری طور پر عملہ 50فیصد تک محدود کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ،دفاترمیں 50فیصدحاضری کاحکم 21جنوری تک لاگو ہوگا۔سیکرٹری ہیلتھ کیئر پنجاب کیپٹن(ر) محمد عثمان نے کہا کہ 31 جنوری تک عملہ گھر سے کام کرنے کی پالیسی پر عمل کرے ۔ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائیگا۔علاوہ ازیں پنجاب میں دکانیں اور مارکیٹیں شام 6یا 8بجے بند کرنے کی تجویز ہے ۔مارکیٹوں کی بندش کا فیصلہ ایک دوروز میں تاجروں کی مشاورت سے ہوگا۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ملتان نے ضلعی انتظامیہ کو شہر میں چار نئے مقامات پر سمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کی سفارش کر دی۔ڈی بلاک نیو ملتان، ایچ سٹریٹ شاہ رکن عالم کالونی، بی سٹریٹ آفیسرز کالونی اور ممتازآباد ان علاقوں میں شامل ہیں۔ چیف آف جھالاوان سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری کی صاحبزادی کراچی میں کورونا کے باعث انتقال کرگئیں۔ مرحومہ کی تدفین کراچی میں کردی گئی ۔وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اعجاز شاہ شیرازی کو کوروناسے طبیعت ناساز ہونے پر آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ۔سندھ میں کورونا متاثرین میں اضافہ پرحیدرآباد کے 17 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈائون لگا دیا گیا جبکہ ٹنڈو جان محمد کے گورنمنٹ بوائز کالج کو دو اساتذہ کوکورونا پر دو ہفتوں کیلئے بند کردیاگیا۔ سجاول کے سرکاری سکول بہاول مگسی کے آٹھ طلبا جبکہ میرپور بٹھورو کے ہائر سیکنڈری سکول کے پانچ طلبا میں کورونا کی تصدیق ہوگئی۔پی پی رہنما اور سابق وفاقی وزیر ارباب عالمگیر نے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر خود کو گھر پر قرنطینہ کرلیا ۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن اسفندیار خان کے مطابق کوئٹہ میں تمام ریسٹورنٹس، ہوٹلز اورشادی ہال رات11 بجے اور دکانیں رات 8 بجے تک بند کرنیکا فیصلہ کرلیا گیا۔دنیا بھر میں ہلاکتیں13لاکھ99ہزارسے زائدہوگئیں۔ امریکہ میں 2 لاکھ 62 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ۔برطانیہ میں لاک ڈائون کے ختم ہوتے ہی نئی سخت پابندیوں کا اعلان کیا جائیگا ۔برطانوی وزیراعظم ہائوس کے مطابق 2 دسمبر کومقامی سطح پر سخت پابندیاں عائد کردی جائینگی۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کیسز کی زیادہ شرح والے علاقوں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ پروگرام کا بھی اعلان کردیا۔