دانش احمد انصاری

 

یوٹیوب دنیا کی اُن بڑی اور مخصوص سوشل ایپلی کیشنزمیں شمار کی جاتی ہے جو صارفین کو مفت سروس فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ لاکھوں روپے کمانا کےلیے پلیٹ فارمز بھی مہیا کرتی ہے۔ بغیر کسی رنگ و نسل اور قومیت کی تفریق کے دنیا بھر میں لاکھوں لوگ اپنے یوٹیوب چینل کے لیے ویڈیو مواد تیار کر کے پیسہ کما رہے ہیں۔ لیکن جوں جوں چینلز کے تخلیق کاروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، توں توں کمپنی اپنے قوانین میں بھی سختی لا رہی ہے۔ یوٹیوب کے ترجمان نے بتایا ہے کہ تخلیق کاروں کے لئے توثیق کا عمل سخت بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ یہ نئے قوانین نافذ ہونے کے بعد تخلیق کاروں کو اُن کے تصدیق کے بیجوں سے محروم کر دیا جائے گا۔ لیکن یہ اقدام صرف اُن صارفین کے خلاف اُٹھایا جائے گا جو کمپنی کے معیار پر پورا نہیں اُتر سکیں گے۔ یوٹیوب صرف انہی تخلیق کاروں کے یوٹیوب اکاؤنٹس کی تصدیق کرنے کا سوچ رہا ہے جن کے کم از کم 1 لاکھ صارفین ہیں۔ 

تخلیق کاروں کے لئے تصدیق کیوں ضروری ہے؟:تخلیق کاروں کے نام کے علاوہ ایک چیک مارک اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ برادری کے ممتاز ممبر ہیں۔ اس کے علاوہ ، چیک مارک تخلیق کاروں کو اعلی سفارش کے طور پر ظاہر ہونے میں مدد کرتا ہے جب کوئی متعلقہ استفسار تلاش کرتا ہے۔ توثیق شدہ بیج کو ہٹانے سے مواد کے تخلیق کاروں کو پریشان کیا جاسکتا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب لوگ پہلے سے ہی اپنی کمیونٹی کے ساتھ یوٹیوب کے سلوک کے بارے میں تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔

یوٹیوب کا اگلا مرحلہ کیا ہے؟:یوٹیوب پہلے تخلیق کاروں کو مطلع کرے گا کہ ان کے بیجز ہٹائے جائیں گے یا نہیں۔ نئے اصولوں کے نافذ ہونے کے بعد ، تخلیق کار اکتوبر کے آخر میں تبدیلیوں کو حتمی مرحلے میں لانے سے پہلے اس فیصلے پر اپیل کرسکتے ہیں۔چینل یا تخلیق کار کی توثیق چینل کی اہمیت کی تصدیق کے اندر اور باہر دونوں جگہ کی جائے گی۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر یوٹیوب نے یہ اقدام کیوں اٹھایا؟ اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ کمپنی صارفین کے سرچ کئے گئے مواد کو بہتر طریقے سے تلاش کرنے میں مدد کرنا چاہتی ہے۔ گوگل کی طرح یوٹیوب پر بھی اکثر صارفین وہ مواد تلاش نہیں کرپاتے جو انہیں چاہیے ۔ یوٹیوب کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا ہے کہ جب وہ متعدد عنوانات کی بات کرتے ہیں تو وہ مستند چینلز اور تخلیق کاروں کی طرف سے مواد لانا چاہتے ہیں۔ایک پریس ریلیز کے مطابق ، یوٹیوب کی ٹیم توثیقی عمل کو سنبھالے گی۔ مزید یہ کہ ، جو چینلز نئی پالیسی کے اصولوں کے تحت کام کریں گے انہیں تصدیق کے لئے درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ خود بخود ان کے حوالے کردیئے جائیں گے۔