Common frontend top

امریکی صدر کا پاک بھارت وزرائے اعظم سے رابطہ، کشیدگی کم کرنے پر زور؛عمران نے پھر کشمیرکا مقدمہ پیش کیا

منگل 20  اگست 2019ء





نیویارک،واشنگٹن،نئی دہلی( ندیم منظور سلہری سے ،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں مسئلہ کشمیر اورپاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ٹرمپ اور مودی کے درمیان 30منٹ تک گفتگو ہوئی۔بھارتی وزیر اعظم نے امریکی صدر کو شکایت کی کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے بیانات خطے کا امن خراب کررہے ہیں۔تاہم صدر ٹرمپ نے نریندر مودی پر اپنے ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو بہتر بنانے پر زور دیا ۔صدر ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار بھی کیا ۔خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان ہوگان گڈلے نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو کم کیا جائے ۔صدر ٹرمپ نے پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور خطے میں امن کو برقرار رکھنے کی اہمیت سے آگاہ کیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اور مودی میں کشمیر میں جاری بھارت مخالف تحریک اور بھارت امریکہ تجارت پر گفتگو ہوئی۔امریکی ماہرین کے مطابق قبل ازیں صدر ٹرمپ نے عمران خان سے رابطہ میں کہا تھا کہ دونوں ممالک اپنے تصفیہ طلب امور کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ پروفیسر جانسن جونز کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ٹویٹ پیغامات کو امریکی حکام سنجیدہ لے رہے ہیں۔پروفیسر اجے کمار شرما کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت امریکہ کی سب سے بڑی مجبوری بنا ہوا ہے جبکہ دوسری طرف امریکی کمپنیوں نے بھارت میں بھی بڑی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اسلئے صدر ٹرمپ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ بیلنس رویہ اختیار کریں ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کی جانب سے بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھانے پر نریندر مودی کو مرچیں لگ گئی ہیں اسلئے ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا گیا۔ اسلام آباد (وقائع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو ٹیلیفون کر کے اعتماد میں لیا ہے ۔ وزیرا عظم پاکستان عمران خان اور امریکی صدر کے مابین ٹیلیفونک گفتگو کا احوال بتاتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے امریکہ کو انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھیجنے کی تجویز دی گئی ہے تا کہ اصل حقائق دنیا کے سامنے لائے جا سکیں۔ گزشتہ شب پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ جس طریقے سے وزیر اعظم نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران امریکی صدر ٹرمپ کے سامنے کشمیرکا مقدمہ پیش کیا۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ صدر ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے رابطہ کیا اور انہیں خطے میں امن برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے مثبت کردار ادا کرنے پر زور دیا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس سے قبل 16 اگست کو وزیراعظم عمران خان کی صدر ٹرمپ سے ٹیلیفونک گفتگو ہوئی تھی جس میں وزیرا عظم نے صدر ٹرمپ کو پاکستان کا موقف بتایا صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ مودی سے بات کرینگے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز صدر ٹرمپ نے نریندر مودی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور بھارتی وزیرا عظم سے خطے کا امن برقرار رکھنے سے متعلق گفتگو سے وزیر اعظم عمران خان کو اس بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی صدر ٹرمپ کو بھارتی وزیر اعظم مودی کے اقدام کی وجہ سے خطے کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے برملا کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کے 5 اگست کے یکطرفہ اقدام نے خطے کے امن و امان کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے ۔ اور ان اقدامات کا مقصد بین الاقوامی سطح پر متنازعہ معاملہ کو ختم کرنا تھا اور اسکے پیچھے بھارت آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ ہندوستان کے یہ یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہاں ایک نیا اور خوفناک بحران جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے ۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو پندرہ روز گزر گئے ہیں جبکہ اطلاعات کے مطابق وہاں بہت سے لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور بہت سے لوگ لاپتہ ہیں۔ وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ وزیرا عظم پاکستان نے صدر ٹرمپ کو اپنا کردار ادا کرنے کا کہا اور یہ بھی کہا کہ ہندوستان کو فی الفور کرفیو اٹھانے پر زور دیا جائے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو بتایا کہ صورتحال اس قدر تشویشناک ہے انٹرنیشنل انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر میں بھیجا جائے تاکہ حقیقت دنیا کے سامنے آئے ۔ وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ بھارت بین الاقوامی کمٹمنٹ کی پاسداری کرے اور اس مسئلہ کا حل سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کرے جس کا وہ پابند ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے اس مسئلے پر اپنا کردار ادا کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا ۔ہم سمجھتے ہیں کہ اس تنازع کے حل کیلئے صدر ٹرمپ اپنا کردار ادا کرینگے ۔ وزیر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین ٹیلیفونک رابطہ پاکستانی وقت کے مطابق گزشتہ روز رات 10 بجے ہوا ۔ سفارتی ذرائع کے مطابق عمران خان اور امریکی صدر کے مابین 35منٹ تک گفتگو ہوئی،وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں 4 روز میں یہ دوسرا رابطہ تھا۔امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کاوشیں تیز کرنے کا عندیہ دے دیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں