Common frontend top

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرے :بھارتی سپریم کورٹ ،فیصلہ ہمارے مؤقف کی تائیدہے :شاہ محمود

منگل 17  ستمبر 2019ء





نئی دہلی،اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں ، نیٹ نیوز) بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے مؤقف کی تائید ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ میں بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی کارکن اناکشی گنگولی کی مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔اناکشی گنگولی نے درخواست میں کہا کہ مودی حکومت نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 منسوخ کرنے کے بعد سے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور مکمل لاک ڈاؤن ہے ، کشمیری بچے اور کم عمر لڑکے انتہائی مشکلات اور پریشانیوں کا شکار ہیں۔بھارتی چیف جسٹس رانجن گوگوئی نے کہا کہ یہ معاملہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے متعلق ہے اور وہی اس پر کوئی فیصلہ کرے گی، اس پر اناکشی گنگولی نے جواب دیا کہ پابندیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر ہائی کورٹ پہنچنا تو ناممکن ہے ۔بھارتی چیف جسٹس رانجن گوگوئی نے ریمارکس دیے کہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ پہنچنا کیوں مشکل ہے ، کیا کوئی راستہ روک رہا ہے ، ہم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے صورتحال جاننا چاہتے ہیں، اگر لوگ ہائی کورٹ نہیں پہنچ پارہے تو یہ بہت ہی سنگین معاملہ ہے ، ضرورت پڑنے پر میں خود سری نگر جاؤں گا۔سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال فی الفور معمول پر لائی جائے ، فون اور انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی ہے ، کشمیریوں کو طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے ، تعلیمی اداروں کو کھولا جائے تاہم قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر ہر قدم اٹھایا جائے جبکہ جموں کشمیر ہائی کورٹ ریاست میں جاری لاک ڈاؤن اور پابندیوں کے معاملے پر فیصلہ دے سکتی ہے ۔سپریم کورٹ نے کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد کو بھی وادی کا دورہ کرنے اور وہاں کشمیریوں سے ملاقات کی اجازت دے دی۔بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے سے متعلق کیس کی سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی۔سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کی نظربندی پر مودی حکومت اور جموں و کشمیر کی انتظامیہ سے جواب طلب کرلیا۔دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر لانے کا حکم دیکر مودی سرکار کے مقدمے پر پانی پھیر دیا ہے ،کل بھی کہا تھا کہ ہندوستان میں تقسیم ہے ،آج وہاں کی سپریم کورٹ نے اس تقسیم پر مہر لگا دی ہے ، بھارت جنیوا میں راگ الاپ رہا تھا کہ کشمیرمیں حالات نارمل ہیں لیکن بھارتی سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ کشمیر میں حالات کو معمول پر لایا جائے ۔حالات کو معمول پر لانے کا مطلب ہے کہ کرفیو ہٹایا جائے ، بنیادی حقوق بحال کیے جائیں، مسجدوں کو تالے نہ لگائے جائیں، ہسپتال تک رسائی دیں، بند بازاروں کو کھولا جائے ، مقبوضہ کشمیر کی لیڈر شپ کو رہا کیا جائے ۔ان کا کہنا کہ اب مودی کس منہ سے ہوسٹن میں جلسہ کریں گے کہ انکی اپنی سپریم کورٹ ان کی کارروائی پر عدم اعتماد کر رہی ہے ،وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر بھارتی حکومت میں ہمت، حوصلہ ہے تو غلام نبی آزاد کے ساتھ بین الاقوامی میڈیا کو بھی مقبوضہ کشمیر جانے دیا جائے ،پاکستان تو قدم بہ قدم آگے بڑھ رہا ہے ، ہمیں کامیابی ملی ہے ۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں