اسلام آباد،کراچی(نیٹ نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک، ارشد بیگ) تین تین کیسز میں ملوث سپیکر سندھ اسمبلی سراج درانی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، غیرقانونی اثاثہ جات کیس کے بعدایم پی اے ہاسٹل میں گھپلوں کی انکوائری میں بھی ضمانت مسترد ہوگئی، سندھ ہائیکورٹ میں ان کیخلاف شہید بینظیر بھٹو لیاری میڈیکل یونیورسٹی میں غیرقانونی تقرریوں کا کیس بھی زیرسماعت ہے ۔سندھ ہائیکورٹ نے 13 اکتوبرکو غیر قانونی اثاثہ جات کیس میں ضمانت مسترد کی تو سراج درانی روپوش ہوگئے تھے ،نیب کے چھاپوں کے باوجودانہیں گرفتارنہیں کیا جاسکا،سراج درانی کیخلاف زیرسماعت ایم پی اے ہاسٹل کی تعمیرات میں گھپلوں کے کیس میں پی سی ون میں عمارت کا تخمینہ 2 ارب 70 کروڑ سے بڑھ کر 11 ارب 40 کروڑتک پہنچ گیا۔50 فیصد کام مکمل نہ ہونے کے باوجود 30 جون2017 تک 6 ارب 72 کروڑ جاری کئے گئے ،دیکھنا یہ ہے کہ ان کوضمانت کیسے ملے گی اوریہ سب آئندہ ہفتے واضح ہوجائیگا۔ادھراحتساب عدالت اسلام آبادنے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا دو روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا۔نیب حکام نے سخت سکیورٹی میں پی پی رہنما کو احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش کیا۔نیب پراسیکیوٹر نے سراج درانی کے دو دن کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا سپیکر سندھ اسمبلی کے وارنٹ گرفتاری ہیں، پیر کو کراچی کی احتساب عدالت میں پیش کر دینگے ، ریمانڈ منظور کیا جائے ۔جج محمد بشیر نے آغا سراج سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ ۔پی پی رہنما کا کہنا تھا انہیں کہیں مجھے جلدی کراچی بھجوا دیں۔بعد ازاں نیب ٹیم سپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کولے کرکراچی پہنچ گئی،انہیں نیب ہیڈکوارٹرزمنتقل کردیاگیا،نیب کی ٹیم سراج درانی کو پرواز پی کے 309 کے ذریعے اسلام آباد سے کراچی پہنچی۔