تہران؍ کیو(نیٹ نیوز؍ مانیٹرنگ ڈیسک؍ نیوز ایجنسیاں) ایران نے یوکرین کا مسافر طیارہ مار گرانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ارادی طور پر انسانی غلطی کی وجہ سے طیارے کو نشانہ بنایا گیا جبکہ یوکرین نے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی، متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کردیا ہے ۔برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی فوج نے سرکاری نشریاتی ادارے پر جاری بیان میں کہا کہ رواں ہفتے کے آغاز میں تباہ ہونے والا یوکرینی طیارہ پاسداران انقلاب سے وابستہ حساس ملٹری سائٹ کے قریب پرواز کررہا تھا اور اسے انسانی غلطی کی وجہ سے غیر ارادی طور پر نشانہ بنایا گیا۔بیان میں کہا گیا ذمہ دار فریقین کو فوج کے اندر جوڈیشل ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کیا جائے گا اور ان کا احتساب ہوگا۔ایرانی فوج نے سرکاری نشریاتی ادارے پر بیان میں طیارے حادثے میں ہلاک ،متاثرہ افراد کے خاندان سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی اِرنا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے جنرل سٹاف نے المناک حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کے لئے فوری طور پرتکنیکی اور آپریشن ماہرین پر مشتمل خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی،تحقیقات میں معلوم ہوا کہ ایران کی جانب سے میزائل حملوں کے بعد امریکی فورسز کے جنگی طیاروں نے ایران کے گرد فضائی حدود میں پرواز میں اضافہ کردیا تھا جن میں سے کچھ کے دفاعی اہداف کی جانب حرکت کرنے کی رپورٹس بھی سامنے آئی تھیں، اس کے ساتھ ہی ریڈار پر ایسے کیسز بھی دیکھے گئے جن کے لئے ایرانی ائیرفورس یونٹس کے مزید چوکس رہنے کی ضرورت تھی، ایسی نازک اور پیچیدہ صورتحال میں یوکرین ایئرلائنز کی پرواز 752 جس نے امام خمینی انٹرنیشنل رپورٹ سے اڑان بھری تھی، پاسداران انقلاب سے وابستہ حساس فوجی مقام سے بہت نزدیک پرواز کررہی تھی، طیارے کی پرواز کی سمت کسی دشمن ہدف کی طرح تھی لہذا طیارے کو غیر ارادی طور پر انسانی غلطی کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ۔بیان میں یقین دہانی کرائی گئی کہ ایسے غلطی کو دہرانا ناممکن ہوگا کیونکہ اس حوالے سے بنیادی اصلاحات کی جائیں گی اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔پاسداران انقلاب کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ نے کہا ہے کہ یوکرین طیارہ حادثے کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔انہوں نے کہا ایسے حادثے کا گواہ بننے کی بجائے مرنے کو ترجیح دوں گا۔امیر علی حاجی زادہ نے کہااس معاملے پرجوبھی فیصلہ کیا جائے گا، اس کی تعمیل کریں گے ۔امیر علی حاجی زادے نے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کمیونیکشن بریک ڈاؤن کی وجہ سے ایک میزائل آپریٹر نے یوکرائنی مسافر بردار طیارے کو کروز میزائل سمجھ کر تباہ کیا۔حاجی زادے نے کہا اس آپریٹر کے پاس صرف دس سکینڈ تھے کہ وہ فیصلہ کرتا کہ آیا اسے نشانہ بنانا ہے ۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے طیارہ حادثے پر اظہار فسوس کرتے ہوئے ایرانی مسلح افواج کو ہدایت کی ہے کہ پتہ چلایا جائے کہ غلطی کہاں ہوئی ہے ۔ایرانی صدرحسن روحانی اور یوکرین کے صدر میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے ۔یوکرینی صدرنے کہاایران کا طیارے کو گرانے کااعتراف درست سمت کی جانب قدم ہے ، امید ہے ہلاک یوکرینی شہریوں کی لاشیں اگلے ہفتے واپس کردی جائیں گی۔حسن روحانی نے ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ مسلح افواج کی اندرونی تحقیقات سے یہ نتیجہ نکلا کہ افسوسناک طور پر انسانی غلطی کی وجہ سے داغے گئے میزائلز کے نتیجے میں یوکرین کا طیارہ تباہ ہوا۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹ میں کہا کہ مسلح افواج کی اندرونی تحقیقات کے ابتدائی نتائج کے مطابق امریکی مہم جوئی کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کے وقت انسانی غلطی اس حادثے کا باعث بنی۔جواد ظریف نے کہا ہمیں اس واقعے پر شدید افسوس ہے ،ہم اپنی قوم، تمام متاثرین کے اہلِ خانہ اور حادثے میں متاثر ہونے والی دیگر اقوام سے معذرت خواہ ہیں اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے حادثے کے ذمہ داران کو سزا دینے اور معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کردیا ہے ۔فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر نے ٹویٹ کیا کہ ہم ایران کی جانب سے قصور واروں کو عدالت کے کٹہرے میں لانے کی توقع کرتے ہیں۔اس طرح کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی کہا ہے کہ احتساب کی ضرورت ہے ۔جسٹن ٹروڈو کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ ایک قومی المیہ ہے اور تمام کینیڈین شہری ایک ساتھ مل کر اس پر غم کا اظہار کررہے ہیں۔روس نے بھی ایران کی جانب سے طیارہ مار گرانے کے واقعے کا اعتراف کیا گیا، اس حوالے سے روسی پارلیمنٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ایران کو اس سے لازمی’ سبق سیکھنا‘ چاہئے ۔تہران میں طیارے کو غلطی سے نشانہ بنائے جانے پر شہریوں نے حکومت کیخلاف مظاہرے کئے ہیں اور آیت اللہ خامنہ ای کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے ، ان مظاہروں میں یونیورسٹیوں کے طلبہ نے زیادہ تعداد میں شرکت کی، فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش بھی کی۔