اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی،خبر نگار خصوصی، صباح نیوز) قومی پارلیمنٹرینز کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت عارف علوی نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے سامنے ایک چیلنج ہے ، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی عدالت سے بھی رجوع کرنا چاہیے ، نیو کلیئر بٹن پر بھارت کا ہاتھ عالمی امن کیلئے خطرہ ہے ۔بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کی تو نیست و نابود ہو جائیگا۔ عارف علوی نے کہاکہ بھارت اپنے آپسے اور اپنی تاریخ سے جنگ کر رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت ایک غیر ذمہ دارایٹمی ملک ہے ،جس کی مثال پلوامہ واقعہ کے بعدبوکھلاہٹ میں میزائل سے اپنا ہی ہیلی کاپٹر تباہ کرناہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر آزادی کی طرف جارہا ہے اور اب دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں سے ان کی آزاد ی چھین نہیں سکتی۔ وہ وقت دور نہیں جب پورا کشمیر آزاد کشمیر کہلائے گا۔جناح کنونشن سنٹر میں کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہاکہ کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیلئے کانفرنس بلائی گئی۔پاکستان اور آزادکشمیر کی وفاقی و سیاسی قیادت کا تاریخی اجتماع مسئلہ کشمیر پر ہمارے اتفاق کا مظہر ہے ۔اقوام عالم اس انسانیت سوز مسئلہ کو فوری طور پر حل کرائیں ۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دنیا کشمیر سے نظریں موڑ سکتی ہے لیکن پاکستان نہیں، مسئلہ کشمیر پر پوری قوم متحد ہے ،ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کشمیرپرکوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ کشمیری عوام کے پاس گنوانے کو کچھ نہیں اور فیصلہ کرلیا کہ آخری کشمیری تک قوم اپنی آزادی کیلئے لڑے گی۔ کشمیری عوام آپ کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، اپنا حساب کتاب شروع کردیں، کشمیریوں کا جھنڈا گر گیا تو اگلا نشانہ پاکستان ہوگا۔انہوں نے آبدیدہ ہوکر سوال کیا کہ آپ کو کیا ہوگیا ہے ؟ کیوں آخری کشمیری کے مرنے کا انتظار کر رہے ہیں؟ اب وقت چلا گیا سیاسی، اخلاقی و سفارتی مدد کا، اب ہمیں عملی اقدامات چاہئیں، ہم وزیر اعظم عمر ان خان کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کا انتظار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلہ کا غلط خیرمقدم کیا گیا ۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر کے موقف کی حمایت کرتا ہوں۔ عملی اقدام کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کو سارے کشمیر کا وزیراعظم اور آزادکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کو آر پار کی اسمبلی قرار دیا جائے اور اس کا نیویارک میں اجلاس طلب کیا جائے ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ ہر کشمیر ی کی نظر پاکستان پر ہے اور پاکستان ہی کشمیر یوں کو آزادی دلائیگا۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ، بھارت نے جنگ شروع کی اب ہمیں جواب دینا ہو گا۔سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر سید شبلی فراز نے کہاکہ موجود حکومت کی موثر خارجہ پالیسی نے مسئلہ کشمیر بھرپور انداز میں اجاگر کر دیا ہے ۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہاکہ صرف قرار داد پاس کرنے سے مسئلہ کشمیر کا حل ممکن نہیں ، اب عملی اقدام اٹھانے کا وقت آگیا ہے ۔ صدر آز ادکشمیر سردار مسعود خان نے کہاکہ آزادی کے حصول کیلئے ہم ہر حد سے گزرنے کو تیار ہیں ۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کشمیر کا معاملہ ہر فورم پر اٹھاتے رہیں گے ، دنیا جان لے پاکستانی اپنے وعدے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ صدرن لیگ شہباز شریف کی نمائندگی کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان کا ہر بچہ کشمیر کیلئے کٹ مرنے کو تیار ہے ۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ پیپلز پارٹی کشمیریوں کیلئے ہمیشہ ہراول دستہ رہی ہے ۔تقریب سے اے این پی کی سینیٹر ستارہ ایاز، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن،وفاق وزیر علی امین گنڈاپور، ایم کیو ایم کے سینیٹر محمد علی سیف ،آل پار ٹیز حر یت کانفرنس کے کنو ینرسید عبد اﷲ گیلانی نے بھی خطاب کیا ۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کشمیرکانفرنس کااعلامیہ پیش کیا جس کے مطابق پاکستان کاہرشہری بھارتی جارحیت کے خلاف عملی اقدامات کیلئے تیارہے ۔بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں فوری طورپرروکے ۔ مقبوضہ کشمیرمیں قیدسیاسی رہنماوَں اورکارکنوں کوفوری رہاکیاجائے ۔عالمی پارلیمان بھارت کے غیرقانونی اقدامات کانوٹس لیں اوراقوام متحدہ مقبوضہ کشمیرسے متعلق خصوصی کمیشن تشکیل دے ۔اعلامیے میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیرمیں غیرقانونی بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔پاکستان کے عوام،حکومت اورپارلیمان کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے ۔