لاہور(خصوصی نمائندہ،کامرس رپورٹر،ایجنسیاں ،مانیٹرنگ ڈیسک)ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری نے بجٹ اجلاس کی کارروائی میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان شدید ہلڑ بازی اور ہنگامہ آرائی ختم کراتے ہوئے کہا کہ ہاؤس کے کنڈکٹ پر لوگ ہنستے ہیں،آپ پارلیمنٹرین ہیں، پورا پاکستان آپ کو دیکھ رہا ہے ،آپ لوگوں کو ہنگامہ آرائی کے بجائے تقریر کا جواب تقریر سے دینا چاہیے ۔انہوں نے کہا ہے کہ بجٹ کی آڑ میں اپوزیشن اپنے ذاتی مفادات کے حصول کی کوشش کر رہی ہے اور معیشت کا بیڑہ غرق کرنے والے آج معصوم بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔پنجاب اسمبلی بجٹ اجلاس 1گھنٹہ 35منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا جس کی صدرات پینل آف چیئرمین میاں شفیع نے کی جس کا چارج ہاؤس میں شدید ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ڈپٹی سپیکر دوست مزاری نے سنبھال لیا، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا کہ جمہوری روایات باقی رہنی چاہیں مگر اس حکومت میں جمہوری روئیے ختم ہورہے ہیں ،اسمبلی کی روایات کو برقرار رہنا چاہیے ، معیشت ڈوب رہی ہے ، حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو وہ وقت دور نہیں جب قوم ان کا محاسبہ کرے گی۔ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب حکومتی رکن سعدیہ سہیل رانا نے جاتی عمرہ میں سرکاری خرچ پر تعمیرات کے حوالے سے تفصیلات بتائیں اور اور عوام کا پیسہ جاتی عمرہ کے محل پر خرچ کرنے پر انکوائری کمیشن کا مطالبہ کیا،اس مطالبے پر اپوزیشن سیخ پا ہو گئی اور ’’گو نیازی گو اورگو عمران گو‘‘ کے نعرے بلند کرنے شروع کر دیئے جس کے جواب میں حکومتی بنچوں سے ’’چور ہے چور ہے ،نواز شریف چور ہے ‘‘ کے نعرے بلند کئے گئے ،اسی دوران حکومتی رکن واثق قیوم عباسی نے سمیع اﷲ خان اور عظمیٰ بخاری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کا ماحول خراب کرنے میں ’’میاں بیوی کارپوریشن‘‘ کا ہاتھ ہے جس پر اپوزیشن نے ایک مرتبہ پھر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی،پنجاب اسمبلی میں اس سے قبل ہونے والے ہنگامے میں پنجاب اسمبلی کی آفیشل گیلری میں بیٹھے وزیر اعلیٰ کے ترجمان شہباز گل کے تالیاں بجانے پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اورشہباز گل کو گیلری سے باہر نکالنے کا مطالبہ کیا،علاوہ ازیں اجلاس میں ن لیگی رکن اسمبلی اسوہ آفتاب نے ہائیر ایجوکیشن کے جونیئر افسروں کی سرکاری جامعات اور کالجوں میں مداخلت، لیگی رکن اسمبلی سعدیہ تیمور نے بیوٹیشن پارلر اور ہیر ڈریسرز پر لگائے گئے سیلز ٹیکس اور کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی پر کرکٹ بورڈ کے چیئر مین احسان مانی سے فوری استعفیٰ کے مطالبے کی قرارداد یں اسمبلی میں جمع کرائیں۔بعدازاں ڈپٹی سپیکر نے اجلاس آج دوپہر تین بجے تک ملتوی کردیا۔