بلوچستان میں لسبیلہ کے علاقے بیلہ میں چینکی سٹاپ کے قریب موڑ کاٹتے ہوئے پل کے ستون سے ٹکرا کر مسافر کوچ کھائی میں جاگری ، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 41 مسافر زندہ جل گئے،ادھر کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے سے مدرسے کے 11بچے جاں بحق ہوگئے۔گاڑیوں کے حادثات کی اکثر وجوہات کا جائزہ لیا جائے تو تیز رفتاری ،گاڑیوں کی فٹنس کے مسائل اور ڈرائیورز کا سوجانا سامنے آتا ہے ،کراچی آنے والی مسافر بس تیز رفتاری کے باعث بیلہ کے قریب موڑ کاٹتے ہوئے پل کے ستون سے ٹکرا کر کھائی میں جاگری جس کے باعث اس میں آگ بھڑک اٹھی۔کوچ میں 48 افراد سوار تھے، جن میں سے ایک بچہ اور خاتون سمیت 3 افراد کو زندہ نکال لیا گیا ہے ۔اگر ڈرائیور گاڑی کو آہستہ چلا رہا ہوتا تو یہ مسئلہ پیش ہی نہ آتا ، زیادہ تر لاشیں جل جانے کے باعث ناقابل شناخت ہیں اور ان کا ڈی این اے کروایا جائے گا۔دوسری جانب کوہاٹ کے تاندہ ڈیم میں مدرسے کے طلباء کی کشتی الٹنے سے 11طلباء ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ مدرسے کے طلباء پکنک کے لیے تاندہ ڈیم آئے تھے۔یہاں بھی ڈیم کے وسط میں پہنچ کر کشتی کاتوازن بگڑگیا اور الٹ کر گہرے پانی میں ڈوب گئی، جس کے نتیجے میں کشتی میں سوار تمام طلبہ ڈوب گئے۔ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسے حادثات کا نوٹس لے اس سلسلے میں شہریوں سے بھی ذمہ دارانہ روئیے کی امید کی جاتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت اورلواحقین کو صبرعطافرمائے۔