لاہور( حافظ فیض احمد) محکمہ ایکسائز نے گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس نادہندگان کے خلاف شکنجہ تیار کر لیا،3لاکھ سے زائد پرائیویٹ اور کمرشل گاڑیوں کا آن لائن ڈیٹا بلاک کر دیا گیا جبکہ گاڑیوں کے مالکان کو ٹوکن ٹیکس کی ادائیگی کے لئے ایس ایم ایس کا سلسلہ بھی شروع کر دیا جس میں بتایا جاتا ہے کہ گاڑی کے کتنے سالوں کا ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کیا گیا اور وہ ایکسائز کے نادہندہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایکسائز حکام نے تین لاکھ سے زائد گاڑیوں کے مالکان سے ٹوکن ٹیکس وصولی کی مد میں1ارب روپے سے زائد کی ریکوری کرنی ہے ۔رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ20دن میں ایکسائز موٹر برانچ نے 6لاکھ گاڑیوں کے مالکان سے ٹوکن ٹیکس وصولی کی مد میں3ارب روپے سے زائد کی ریکوری کر کے رقم سر کاری خزانے میں جمع کرا دی ۔پہلے مرحلے میں گاڑیوں کا آن لائن ڈیٹا بلاک کر دیا گیا تاکہ شہری گاڑیوں کی خریدو فروخت نہ کر سکیں، اس اقدام سے گاڑی ٹرانسفر نہیں ہو سکے گی اور گاڑی فروخت کرنے والے مالک سے کہا جائے گا کہ پہلے ٹوکن ٹیکس ادا کریں جس کے بعد گاڑی دوسرے مالک کے نام ٹرانسفر ہو سکے گی۔ ایکسائز حکام تمام سرکاری اداروں سے گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس کی وصولی کے لئے لیٹر ارسال کر رہے ہیں اور سرکاری گاڑیوں کی فہرستیں بھی تیار کی جا رہی ہیں کہ کتنی گاڑیوں کا ٹوکن ٹیکس ادا کیا گیا اور کتنی کا نہیں۔ایکسائز حکام نے کمرشل گاڑیوں سے زیادہ سے زیادہ ٹوکن ٹیکس کی وصولی کے لئے موٹر برانچ کو ٹاسک دیا ہے ۔ڈائریکٹر ایکسائز موٹر برانچ رانا قمرالحسن کا کہنا ہے ای پیمنٹ سے ایکسائز حکام کو ٹوکن ٹیکس کی مد میں ریکارڈ آمدنی ہوئی ہے تاہم جن گاڑیوں کے مالکان نے ٹوکن ٹیکس ادا نہیں کیا ان کی گاڑیوں کا آن لائن ڈیٹا بلاک کر دیا گیا ، شہریوں میں آگاہی مہم شروع کر دی اور ایس ایم ایس کر کے کہاجا رہا ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کا ٹوکن ٹیکس جمع کرا ئیں، سرکاری گاڑیوں سے بھی ٹوکن ٹیکس کی وصولی جاری ہے ،گزشتہ سال کی نسبت اس مد میں زیادہ ٹیکس وصول کیا گیا ۔