لاہور (خبرنگارخصوصی،92 نیوز رپورٹ، نیوز ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر تنقیدی وار کرتے ہوئے کہاہے کہ اعلیٰ عدلیہ کی جاسوسی انتہائی سنگین معاملہ ہے جس پرحکومت کو استعفیٰ اور جواب دینا ہوگا۔ حکومت قوم کو بتائے کہ چیف جسٹس اور اعلیٰ عدلیہ کے دیگر ججوں کی جاسوسی کیوں کی جارہی ہے ؟۔اٹارنی جنرل کے استعفے کے بعد یہ بات سامنے آئی جو کہ اعلیٰ عدلیہ کی آزادی پر حملہ کے مترادف ہے ۔ اگر خط نہ لکھنے پر ایک وزیراعظم کو ہٹایا جاسکتا ہے تو ججوں کی جاسوسی کرنے پر ا نہیں کیوں گھر نہیں بھیجا جاسکتا؟۔گزشتہ روز لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت نے بالا کوٹ حملے کا بھارتی پائلٹ چھوڑ دیا جبکہ احسان اﷲ احسان انکی جیل سے بھاگ گیا۔حکومت ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے نمائشی اقدامات کر رہی۔ آئی ایم ایف سے معاہدہ نالائقی اور نااہلی ہے ، آئی ایم ایف جائیں مگر غریبوں کے حقوق کی سودے بازی نہ کریں۔ حکومت نے ڈیل میں عوام کے معاشی حقوق پر سمجھوتہ کیا، انکی تمام شرائط مان لیں، غلط ٹیکس ٹارگٹ مانے اور بوجھ عوام پر ڈالا، غیرحقیقی وعدے کئے ہیں جو پورے نہیں ہو سکتے ۔ایک دن میں ڈنڈے سے معیشت کو دستاویزی شکل نہیں دی جا سکتی۔حکومت نے زبردستی کر کے معیشت کی جان نکال دی ، ایف بی آر نہیں چلا تو ایم آئی اور آئی ایس آئی کو لگانے کا اعلان کردیا۔ اس حکومت کی کرپشن کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے ۔آصف زرداری کو چپ نہیں لگی وہ جیل میں تھے ، طبی سہولیات کا حق نہیں دیا گیا، صحت کو شدید ایشوز بنے جن کا علاج ہو رہا ہے ۔ مقتول صحافی عزیز میمن کی فیملی کی رضامندی سے تفتیشی افسر لگا دیا ، انصاف دلائیں گے ۔ گورنر سندھ عجیب باتیں کرر ہے ۔حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کیا جس سے امن و امان کی حالت خراب ہوئی ۔ہماری ایم پی اے قتل ہوئیں ، صحافی قتل ہوئے مگر آئی جی سندھ تبدیل نہیں ہوتے ۔کاش ہمارے کھیتوں بھی ایک بھینس گھس جاتی تو ہمارا آئی جی بھی بدل جاتا۔نالائق ، ناکام، نااہل وزیر اعظم کو سیاست نہ حکومت اور معیشت کا پتہ ،جب تک یہ نہیں تبدیل ہوگا حالات مزید خراب ہونگے ۔قبل ازیں بلاول نے سابق ایم این اے بیگم بیلم حسنین کے گھر ظہرانے میں شرکت کی اور پارٹی رہنمائوں کیساتھ مشاورت کی۔اس موقع پر قمر زمان کائرہ ، اسلم گل، چودھری منظور احمد ، حسن مرتضیٰ،عزیز الرحمٰن چن اور دیگر موجود تھے ۔ بلاول سے پی پی ساہیوال کے وفد نے بھی ملاقات کی۔