کراچی،ملتان(سٹاف رپورٹر،سپیشل رپورٹر،خصوصی رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کشمیر کا سفیر بننے کا وعدہ وفا کردیا، بھارت کیلئے فضائی حدود بند کرنے کی تجویز زیر غور ہے مگر یہ فیصلہ وزیراعظم مناسب اور اپنی پسند کے وقت پر کرینگے ، مودی دنیا میں جہاں بھی گیا منہ کی کھاناپڑی،وقت ثابت کریگاکہ خلیجی ممالک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہامقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ، وزیراعظم نے اسلامک کمیونٹی فار نارتھ امریکہ سے درخواست کی کہ وہاں کے لوگ کشمیریوں کے حق کیلئے آواز بلند کریں۔انہوں نے کہاآج ہٹلر کی سوچ مودی کی صورت میں برصغیر پر مسلط کی جا رہی ہے ، ہر کسی کو ظلم کیخلاف آواز اٹھانی چاہیے ۔ تاریخ میں ایسے بلیک آؤٹ کی مثال نہیں ملتی جیسا مقبوضہ کشمیر میں کیا گیا، بھارت خود کو جمہوری ملک کہتا ہے لیکن وہاں میڈیا پر شدید پابندی ہے ۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے ہونگے ، وقت ثابت کریگاکہ خلیجی ممالک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن نے اسمبلی کی حد تک ہماری قرارداد پر ساتھ دیا، اگر ریلی میں اپوزیشن کا چہرہ دکھائی دیتا تو کشمیریوں کو اچھا پیغام جاتا، اپوزیشن اگر کشمیر آور میں شرکت نہ کر سکی تو آئندہ ریلیوں میں شرکت کرے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کا کرپشن سے کوئی تعلق نہیں، کشمیر سیل اپنی تجاویز مرتب کریگاجس پر عملدرآمد کر ینگے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم امریکہ میں مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کر ینگے ، وزیراعظم27ستمبر کو کشمیریوں کا مقدمہ اقوام متحدہ میں سب کے سامنے پیش کرینگے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگلے مرحلے میں سلامتی کونسل، یورپی پارلیمنٹ اور جنیوا میں ہیومن رائٹس کمیشن کے سامنے کشمیر کا معاملہ رکھیں گے ۔ اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو پاک فوج اور عوام دفاع کرنا جانتی ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا راہداری کا80فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے ، بابا گورو نانک کے جنم دن پر سکھ کمیونٹی کو خوش آمدید کہیں گے ۔قبل ازیں ملتا ن میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہاہے کہ عالمی عدالت کے فیصلے کے تناظرمیں کلبھوشن کوقونصلررسائی دے رہے ہیں۔ پاکستان پرامن ہے ،بھارتی اقدامات سے خطے کے امن کوخطرہ ہے ۔بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے ۔مسئلہ کشمیرکے 3فریق ہیں، سب سے اہم فریق کشمیری ہیں جواس وقت قیدمیں ہیں۔بھارت سے مذاکرات کے دراوزے بند ہیں۔وزیر خارجہ نے بتایا مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کیخلاف دستخطی مہم کا آغاز رہے ہیں اورانسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کررہے ہیں تاکہ بھارت کا چہرہ بے نقاب کیا جاسکے ۔