لاہور (رانا محمد عظیم )مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ بنانے کیلئے آ خری حد تک جانے والا بھارت اپنے ہی جال میں پھنس گیا ،بھارت میں خالصتان تحریک اس قدر زور پکڑ گئی ہے کہ تحریک چلانے والے سکھوں نے خالصتان کا پاسپورٹ اور خالصتان کی کرنسی کا ڈیزائن بھی سامنے لا کر بھارتی حکمرانوں ، خفیہ ایجنسیوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں ، بھارت میں اسی فیصد سکھوں نے اپنے فیس بک اکائونٹس، دکانوں ،دفاتر اور گھروں میں باقاعدہ خالصتان کے پاسپورٹ ،کرنسی کی تصاویر لگا لی ہیں ۔ با وثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ، کرنسی کی تصاویر سامنے آ نے کے بعد ایجنسیوں کی رپورٹس پر بھارتی پنجاب میں خفیہ اداروں ، فوج ،پولیس اور دیگر اہم سرکاری اداروں میں اہم عہدوں پر تعینات سکھ افسران کے تبادلوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے اور انہیں ان اضلاع میں بھیجا جا رہا ہے جہاں سکھوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اور ان پر باقاعدہ چیک اینڈ بیلنس رکھا جا نے کا کہا گیا ہے ۔ ایسی تمام فوجی بیرکوں کے با ہر جن جن علاقوں پر سکھ تعینات تھے وہاں سے ان کو ہٹایا جا رہا ہے ، ان سکھ رہنمائوں اور لیڈروں کی مانیٹرنگ شروع کر دی گئی ہے جن کے عزیز ماضی میں خالصتان تحریک کے رہنما رہے ہیں ۔ذرائع نے بھی تصدیق کی ہے کہ پنجاب کی بڑی یونیورسٹیوں، سرکاری ، پرائیوٹ تعلیمی اداروں کو مودی سرکار کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ اگر آ پ کے اداروں میں سکھ طلباء نے خالصتان تحریک یا کشمیریوں کیلئے کوئی آ واز اٹھائی یا جلوس نکالا تو آ پ کے خلاف بھی کارروائی ہو گی اور ایسے طلباء کو بھی تعلیمی اداروں سے فارغ کر دیا جائے ، اس حکم نامے کے بعد پنجاب کی دو بڑی یونیورسٹیوں سے 112سکھ طلبا طالبات کو نکالا جا چکا ہے جبکہ دو تعلیمی اداروں کے سکھ ذمہ داران نے احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے خود استعفی ٰدیدیا ،پاسپورٹ، کرنسی سامنے آ نے کے بعد پنجاب میں ہندو جنونی افسران کو بھی تعینات کیا جا رہا ہے اور ان کو خاص ٹارگٹ دیا گیا ہے ۔