اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے حوالے سے بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جو رپورٹس سامنے آ رہی ہیں ،وہ انتہائی تشویشناک ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کے نہتے لوگوں کو بھارتی بربریت سے بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، دنیا نے دیکھا کہ کل مقبوضہ کشمیرمیں مظاہرین پرپیلٹ گن اورآنسوگیس کا استعمال ہوا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ ہوا،ان سے بھارت کی جانب سے کلسٹربموں کے استعمال کا بھی تذکرہ کیا، انہیں بتایا کہ بھارت کسی جھوٹے آپریشن کی تیاری کر رہا ہے ، اس لئے اقوام متحدہ فی الفور کردار ادا کرے اور مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھانے میں بھی فی الفور کردارادا کرے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔وزیر خارجہ نے کہا آج میرا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ ہوا ہے ، سیکرٹری جنرل کوکلسٹربموں اور بھارت کے جھوٹے آپریشن کی تیاری کے بارے آگاہ کیا،اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں فوری کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا، اقوام متحدہ انسانی حقوق کمشنر کوآزاد کشمیر کے دورے کی دعوت بھی دی۔انہوں نے کہا بھارت آج تقسیم ہوچکا ہے ، بھارتی اقدام پر بھارت کے اندر بھی اختلاف رائے پایا جاتا ہے ، کل مقبوضہ کشمیرمیں مظاہرین پرپیلٹ گن اورآنسوگیس کا استعمال ہوا، دنیا نے دیکھا کہ سب سے بڑی جمہوریت نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا، آج دنیا بھارت کا اصل چہرہ دیکھ رہی ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا سرینگر ایئر پورٹ پر راہول گاندھی کو باہر نہیں نکلنے دیا گیا، اگر مقبوضہ کشمیر میں چھپانے کیلئے کچھ نہیں تھا تو راہول گاندھی کو جانے کی اجازت دیتے ، کانگریس لیڈر کو پریس کانفرنس کے دوران گرفتار کیا گیا، بھارتی یکطرفہ اقدامات کوبھارتی اپوزیشن کے بہت سے رہنما بھی مسترد کرچکے ہیں۔انہوں نے کہامقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کو چاہئے کہ اپنے ممبر ممالک کو صورتحال سے فوری آگاہ کرے ، مقبوضہ کشمیرمیں نیا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ہم اقوام متحدہ انسانی حقوق کمشنر کوآزاد کشمیر کے دورے کی دعوت دیتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے کہا دنیا بھارت کی حرکتوں سے حیران ہے ، پاکستان میں یکجہتی ہے جو آج مقبوضہ کشمیر میں کیفیت ہے ، ہندوستان لوگوں کو مجبور کر رہا ہے ، وہ علم بغاوت بلند کریں ،خوراک اور ادویات میسر نہیں، مستقل جبر سے انسان خوف سے باہر آ جاتا ہے ۔انہوں نے کہا وزیر اعظم عمران خان نے یو اے ای اور سعودی عرب کے کراؤن پرنس سے دوسری دفعہ بات کرنے کا کہا ہے ، جیسے ہی اس پر وقت طے ہوا ،میڈیا کو مطلع کریں گے ،ہم اپنا موقف پیش کرنے جہاں جہاں جاتے ہیں، بھارت اپنے ہمسایوں پر دباؤ ڈالتا ہے کہ موقف بھارت کی مرضی کا ہو لیکن وہ اپنی کوشش کرتے ہیں، ہم اپنی کرتے رہیں گے ،ہمیں سیکرٹری جنرل اور سکیورٹی کونسل کے ممبران کو مسلسل صورتحال سے آگاہ کرنا ہو گا اور وہ ہم خطوط اور سفارتی ذرائع سے کروا رہے ہیں،ہمارے کشمیر کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کے منعقدہ دو اجلاسوں میں بہت سی تجاویز سامنے آ چکی ہیں، اگلے ہفتے دو اجلاس ہم نے رکھے ہیں، ایک کشمیر کمیٹی اور دوسرا فارن ریلیشنز کمیٹی کا ، ان کی آراء کو بھی شامل کریں گے ۔انہوں نے کہا یو اے ای سے ہمارے گہرے مراسم ہیں لیکن ہم ان پر قدغن نہیں لگا سکتے کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات نہ رکھیں۔انہوں نے کہا ہم سفارت خانوں میں نئی بھرتیاں نہیں کر رہے ، پہلے سے موجود افسران کو فوکل افسران متعین کریں گے ،فارن آفس میں کشمیر کا ڈائریکٹوریٹ موجود ہے مگر ہم اب اس کو مزید وسیع کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جہانگیر ترین کے بیان کو سن کر خوشی ہوئی، میں ان کا شکرگزار ہوں۔نجی ٹی وی کے مطابق سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا مقبوضہ کشمیر میں تشویشناک صورتحال پرنظرہے ،اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کرکے بات کرونگا،اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔