شیخوپورہ،لاہور،اسلام آباد ،پشاور( ڈسٹرکٹ رپورٹر،نیوز رپورٹر،نمائندہ خصوصی سے ،خصوصی نیوز رپورٹر،سٹاف رپورٹر،سپیشل رپورٹر،نیوزایجنسیاں) ایک اور کھلے پھاٹک پر ایک اور سانحہ پیش آ گیا، فاروق آباد جاتری روڑ پر واقع بغیر پھاٹک ریلوے کراسنگ پر کوسٹر ٹرین کی زد میں آ گئی، حادثے میں سکھ فیملی کے 22مسافر ہلاک اور5 زخمی ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق پشاور سے تعلق رکھنے والے سکھ فیملی کے افراد تین گاڑیوں پر سوار ہو کر ننکانہ صاحب میں اپنے ایک عزیز رنجیت سنگھ کے ہاں تعزیت کرنے کے بعد واپس پشاور روانہ ہوئے تو واپسی پر گوردوارہ سچا سودا میں متھا ٹیکنے کی مذہبی رسم ادا کرنے کے لئے جاتری روڈ سے گزر رہے تھے ۔ اس دوران دو گاڑیاں ریلوے پھاٹک سے گزر گئیں،تیسری گاڑی گزرنے لگی تو ٹرین کی زد میں آگئی۔سچا سودا گوردوارہ کے پاس تیسری گاڑی کے ڈرائیور نے بغیر پھاٹک کراسنگ سے پیچھے کچے راستے سے کوسٹر گزارنے کی کوشش کی جس سے فیصل آباد سے لاہور جانے والی نان سٹاپ اپ 43شاہ حسین ایکسپریس کی زد میں آ گئی جس سے کوسٹر میں سوار 27افرادمیں سے 19افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 8زخمیوں کو ریسکیو اہلکاروں نے حادثے کا شکار ہونیوالی کوسٹر سے نکال کر ہسپتال منتقل کیاجہاں تین زخمی چل بسے ، ہلاک ہونے والوں میں 11مرد ، 10 خواتین، ایک بچہ شامل ہیں، 5 زخمیوں کی ہسپتال میں حالت بہتر بتائی جارہی ہے ۔ وفاقی وزارت ریلوے نے حادثے کی فوری تفصیلات طلب کیں ، محکمہ ریلوے کو ریسکیو ٹیموں سے مکمل تعاون یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی، حادثے کے بعد ریلوے انجینئر کو بھی معطل کردیا گیا ،ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ٹریک کو کلیئر کرایااور ٹرین لاہور کے لئے روانہ ہوگئی، ریلوے ٹریک ایک گھنٹہ 15منٹ بلاک رہا۔ رات گئے 21 افراد کی نعشیں لاہور سے سی 130 کے ذریعہ پشاور منتقل کر دی گئیں، ان میں 9سکھ مرد،10 خواتین کے علاوہ 2مسلمان ڈرائیور محمد علی اور ہیلپر ولی باغ کی میتیں بھی شامل ہیں۔ جن افراد کی میتیں لاہور سے پشاور بھیجی گئیں، ان میں کاکا سنگھ ، پورن کور، جے سنگھ، پپندر سنگھ، ولجیت کور، منندر سنگھ، ہرپریت کور، بلبیر سنگھ، مہانت سنگھ، ہرمیت سنگھ، الجیت سنگھ، امریک سنگھ،ستپال کور، روندر سنگھ ، مہان کور،دلجیت کور، جے کور، تجندر سنگھ،رجمیت کور کے علاوہ ڈرائیور محمد علی اور ہیلپر ولی باز شامل ہیں، ایک خاتون ہرجسلین کور کی میت ننکانہ صاحب بھیجی گئی، جس کی رات گئے آخری رسومات بھی ادا کردی گئیں۔ اولڈ لاہور ائیر پورٹ سے میتوں کی روانگی کے موقر پر چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر عامر احمد ، ایڈیشنل سیکرٹری شیرائنز طارق وزیر اور ڈپٹی سیکرٹری شیرائنز محمد عمران گوندل ، پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے سیکرٹری جنرل سردار امیر سنگھ و دیگر حکام بھی موجود تھے ۔مہتمم گورودوارہ شری ڈیرہ صاحب سید اظہر عباس ، پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے ممبر سردار ممپال سنگھ اور سابق پردھان پی ایس جی پی سی سردار بشن سنگھ بھی خصوصی طیارہ میں پشاور گئے ۔ سکھ شہریوں کی آخری رسومات میں متروکہ وقف املاک بورڈ کے مقامی ذمہ داروں کے ساتھ ساتھ پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے ممبران بھی شریک ہوں گے ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شیخوپورہ میں ٹرین حادثہ پر افسوس کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے شیخوپورہ میں ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری ،مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی،وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ ،وزیر ریلوے شیخ رشید، چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی، معاون خصوصی اطلاعات عاصم سلیم باجوہ،ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا، ڈاکٹر شہزاد وسیم اور راجہ محمد ظفر الحق ،وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز ،سینیٹر شیری رحمان اور امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے بھی حادثہ پر دکھ کا اظہار کیا ہے ۔چیف ایگزیکٹوآفیسر پاکستان ریلویز دوست علی لغاری نے حادثے کی تحقیقات کے لیے 3 سینئر افسران پر مشتمل کمیٹی بنادی ۔ چیف انجینئر اوپن لائن شاہ رخ افشار، سی او پی ایس آپریٹنگ عامر علی بلوچ، سی ایم ای لوکو عبدالمالک کمیٹی کے ممبر ہوں گے ، کل تک یہ کمیٹی اپنی ابتدائی رپورٹ چیف ایگزیکٹوآفیسر پاکستان ریلویز دوست علی لغاری کو پیش کرے گی ۔